لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سعادت گنج علاقہ میں رہنے والے بندروں نے علاقہ میں باشندوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ علاقہ میں رہنے والے تین بچے بندروں کا شکار ہو چکے ہیں اس کے باوجود کوئی بندروںسے نجات نہ ملنے سے علاقہ کے لوگوں میں غصہ پایا جا رہا ہے۔ سعادت گنج علاقہ میں گزشتہ کئی دنوں سے بندروں نے قہر برپا کر رکھا ہے۔ ایک دوسرے کی چھت سے پہنچے بندر زینے کے راستے سے کمروں میں پہنچ جاتے ہیں اور رکھے ہوئے سامانوںکو کمرے میں بکھیر دیتے ہیں جس سے لوگوں کوکافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ پتہ چلنے پر کمرے میں پہنچے کنبہ کے رکن کو نہتھا دیکھ کر بن
در دوڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر بچہ پہنچتا ہے تو اسے اپنا شکار بنا لیتے ہیں۔ محلہ میں رہنے والے سنیل گپتا ، پریمیلا شرما، شانتی دیوی، سمن گپتا کہتی ہیں کہ گزشتہ کئی دنوں سے محلہ میں بندروں کا قہر برپاہے۔ بندر گروہ بناکر ایک دوسرے کی چھت سے ہوکر گزرتے ہیں۔ بڑی تعداد میں چھت پر پڑے کپڑوں و دیگر سامان کوبکھیر دیتے ہیں۔ موقع پاکر چھت کے راستے سے کمروں میں داخل ہوتے ہیں اورسامان لیکر بھاگ جاتے ہیں۔ یہ دیکھ کر اگر کوئی بچہ انہیں بھگانے کی کوشش کرتا ہے تو بچے کو اپنا شکار بنا لیتے ہیں۔ محلہ کے باشندے بتاتے ہیں کہ گزشتہ ایک ہفتہ میں تین بچے شانو، منیم اور شبیر بندروں کا شکار ہو چکے ہیں۔ محلہ والوں نے بتایا کہ بندر زیادہ تر دوپہر میں آتے ہیں۔ اس سلسلہ میں کئی مرتبہ میونسپل کارپوریشن کے کنٹرول روم کو اطلاع دی گئی لیکن ابھی میونسپل کارپوریشن کی ٹیم بندروںسے نجات دلانے کیلئے نہیں پہنچی۔