ریاض: سعودی عرب نے ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران کے سفارتی عملے کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ایران کے دارالحکومت تہران میں سعودی سفارتخانے پر مظاہرین کے حملے کے بعد نیوز کانفرنس میں ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام ایرانی سفارت کار اگلے 48 گھنٹوں میں سعودی عرب سے نکل جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی تاریخ عرب ممالک میں منفی مداخلت اور جارحیت سے بھری پڑی ہے، جو ہمیشہ تباہی کا باعث بنی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایک نامور شیعہ عالم نمر النمر کو موت کی سزا دیے جانے کے بعد گزشتہ روز مظاہرین نے تہران میں واقع سعودی سفارت خانے اور شہر مشہد میں سعودی قونصل خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔
واقعے کے بعد ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں مظاہرین کو سفارتی حدود کا احترام اور پرسکون رہنے کی تلقین کی، جبکہ سعودی سفارت خانے پر دھاوا بولنے والے 44 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
خیال رہے کہ 56 سالہ شیخ نمر الباقر النمر کو 12-2011 میں ملک کے سب سے بڑے مشرقی صوبے ’الشریقہ‘ میں حکومت مخالف احتجاج کو منظم کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
ان کے ہمراہ دیگر 46 افراد کو بھی دہشت گردی کا جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا دی گئی تھی۔
شیخ نمر الباقر النمر کو اکتوبر 2014 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی، جبکہ سپریم ٹرائل کورٹ اور سپریم کورٹ نے ان کی اپیل مسترد کر تے ہوئے اکتوبر 2015 میں سزائے موت کی توثیق کی تھی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں گزشتہ کئی دہائیوں سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور سعودی عرب کئی بار یہ الزام لگا چکا ہے کہ ایران، عرب ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔