سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے جمعرات کو مسلسل دوسرے روز یمن میں حوثی شیعہ انقلابیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورسز کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت دفاع نے منگل کے روز یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی مہم ختم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے ایک روز بعد ہی حوثیوں نے بعض محاذوں پر پیش قدمی کی تھی اور ان کی وسطی شہر تعز میں صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئی تھیں جس پر اتحادی طیاروں نے دوبارہ فضائی حملے شروع کردیے ہیں۔
جمعرات کو علی الصباح تازہ حملوں میں دارالحکومت صنعا سے دو سو کلومیٹر جنوب میں واقع شہر ایب میں حوثیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔فوری طور پر ان حملوں میں ہونے والے نقصانات کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن فیصلہ کن طوفان کے خاتمے کے بعد اس جنگی مہم کے دوسرے مرحلے میں آپریشن بحالیِ امید کے آغاز کا اعلان کیا تھا تاکہ بحران کے حل کے لیے مذاکرات کو ایک موقع دیا جاسکے لیکن ساتھ ہی اس نے خبردار کیا تھا کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں اورعلی صالح کے وفاداروں تک اسلحے کی ترسیل کو روکنے کے لیے فضائی اور بحری ناکہ بندی کو برقرار رکھنے کی غرض سے فضائی حملے جاری رکھے گا۔