شریعت کے مطابق انسانی حقوق کا تحفظ کیا جارہا ہے،حقوق وفرائض میں سب برابر ہیں
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے واضح کیا ہے کہ مملکت کے شہریوں اور غیرملکی تارکین وطن میں کوئی امتی
ز روا نہیں رکھا جاتا ہے اور نہ ایسا ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ شریعتِ اسلامی کی روشنی میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے گا۔
وہ بدھ کے روز الیمامہ محل میں سعودی عرب کے انسانی حقوق کے اعلیٰ عہدے داروں سے گفتگو کررہے تھے۔ان سے ملاقات کرنے والوں میں سعودی عرب کے انسانی حقوق کمیشن کے صدر بندر العبین ،قومی سوسائٹی برائے انسانی حقوق کے صدر مفلح القحطانی اور دوسرے سینیر عہدے دار شامل تھے۔
شاہ سلمان نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب کی جانب سے انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مملکت کے قوانین میں سعودی شہریوں اور دوسروں کے درمیان کوئی تمیز روا نہیں رکھی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ ”سعودی مملکت کی بنیادیں اسلامی شریعت کی تعلیمات کی پاسداری کے اصول پر استوار ہیں اور اس میں انسانی حقوق کے تحفظ پر زوردیا گیا ہے۔ ہمارے ملک کا نظام حکمرانی انصاف ،مشاورت اور برابری کے اصول پر مبنی ہے۔ریاست کا نظام حقوق کے تحفظ ،انصاف کے حصول ،اظہار رائے کی آزادی ،غیر جانبداری اور تقسیم کے اسباب ووجوہ کے حل کا ضامن ہے”۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام شہری حقوق اور فرائض میں برابر ہیں اور ریاست کا نظم ونسق چلانے کے لیے بنیادی قانون یہ کہتا ہے کہ ریاست شریعت اسلامی کی روشنی میں انسانی حقوق کا تحفظ کرے گی۔
خادم الحرمین الشریفین نے وفد سے بات چیت میں مزید کہا کہ ”انسانی حقوق کے تحفظ کے ضمن میں سرکاری اداروں میں عدلیہ ہراول دستے کا کردار ادا کررہی ہے۔سعودی مملکت کے قوانین عدلیہ کی آزادی پر زور دیتے ہیں اور یہ تمام شہریوں اور مکینوں کے لیے انصاف کی ضامن ہے۔ مملکت نے شریعتِ اسلامی کے مطابق انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے انسانی حقوق کمیشن قائم کیا ہے اور وہ نجی شعبے میں قومی سوسائٹی برائے انسانی حقوق کی طرح کی دوسری تنظیموں کے قیام کا بھی خیرمقدم کرتی ہے”۔