دبئی: سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے توہین مذہب کے الزام میں بلاگر ریف بداوی کے خلاف دس سال قید اور ایک ہزار کوڑوں کی سزا برقرا ر رکھی ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ، امریکا ، یورپی یونین ، کینیڈا اور دنیا بھر میں اس کیس پر غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
بداوی کی بیوی انصاف حیدر نے اتوار کو کینیڈا سے اے ایف پی سے گفتگو میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو حتمی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس کے خلاف اپیل نہیں ہو سکتی۔انہوں نے فیصلے پر صدمے کا اظہار بھی کیا۔
خیال رہے کہ نو جنوری کو جدہ میں ایک مسجد کے باہر بداوی کو ایک ہزار کوڑوں میں سے 50 کوڑے لگائے گئے تھے، جس کے بعد طبی وجوہات پر مزید کوڑوں کی سزا روک دی گئی۔
انصاف حیدر نے کوڑوں کی سزا پر ’اگلے ہفتہ‘ سے عمل درآمد کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
’مجھے امید تھی کہ ماہ رمضان اور نئے بادشاہ کے آنے پر میرے شوہر سمیت دوسرے قیدیوں کی سزائیں معاف ہو جائیں گی‘۔
انٹرنیٹ پر بحث و مباحثہ پر مبنی ’سعودی لبرل نیٹ ورک‘ کے شریک بانی بداوی کو جون، 2012 میں سائبر کرائم کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
ایک جج نے سعودی عرب کی مذہبی پولیس پر تنقید کرنے کی پاداش میں بداوی کی ویب سائٹ بند کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔