سعودی عرب کی وزارت صنعت وتجارت نے شہریوں کو نام نہاد منافع بخش کاروبار کا جھانسہ دے کر اپنے ہاں سرمایہ کاری پر اکسانے اور جعلی کاروبار کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت صنعت وتجارت نے ملک میں مال بردار ٹرکوں کے ڈھانچے اور ان کے اسپیئر پارٹس کی تیاری کے نام سے شہریوں سے رقوم بٹورنے میں ملوث “جعلی” فرموں کے خلاف قانونی کارروائی اور فراڈ میں ملوث افراد کو قانون کے حوالے کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
وزارت صنعت کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے حکومت کی نرمی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نو سربازوں نے سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ جعلی فرموں کے نو سرباز مالکان عالمی معیار کے منافع کی پیشکش کی آڑ میں شہریوں سے بھاری رقوم اینٹھتے ہیں۔ شہریوں کا اعتماد بڑھانے کے لیے کچھ عرصہ تک انہیں منافع کی مد میں تھوڑی بہت رقم واپس کر دی جاتی ہے مگر بعد ازاں یہ عناصر لوگوں کی رقوم لے کر غائب ہو جاتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جعلی فرمین مختلف شعبوں میں سرگرم ہیں مگر گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کے حوالے سے جعلی ناموں سے کام کرنے والی کئی کمپنیوں کا سراغ ملا ہے۔ جن کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔
حال ہی میں گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس اور ٹرک تیار کرنے والی ایک جعلی کمپنی نے شہریوں سے ایک لاکھ پانچ ہزار ریال کی سرمایہ کاری کے عوض ماہانہ بارہ ہزار ریال منافع فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ بعد ازاں یہ کمپنی جعلی ثابت ہوئی اور اس کے مالکان سیکڑوں شہریوں سے فراڈ کرکے فرار ہوگئے۔
وزارت صنعت و تجارت نےایک سال قبل بھی ٹرکوں کے ڈھانچے فروخت کرنے کے جعلی ٹینڈر طلب کیے تھے اور شہریوں سے 75 ہزار ریال میں فی ڈھانچہ خریدنے کی پیشکش کی تھی۔ اس فرم نے ضمانت کے طور پر سرمایہ لگانے والے شہریوں سے بغیر کسی رسید کے 60 ہزار ریال وصول کیے تھے۔
ایسی ہی ایک دوسری کمپنی کے خلاف ماضی میں کارروائی کی گئی تھی۔ اس جعلی کمپنی کی جانب سے بھی شہریوں سے عالمی معیار کا منافع واپس کرنے کا جھانسہ دے کر بھاری رقوم حاصل کی گئی تھیں۔