ریاض : سعودی عرب کے امیر ترین شخص اور شاہی خاندان کے رکن شہزادہ الولید بن طلال نے اپنے تمام 32 ارب ڈالرز کے اثاثے آنے والے برسوں کے دوران فلاحی منصوبوں کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
شہزادہ الولید نے اپنے 32 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے 20 ویں امیر ترین فرد قرار دیئے جاتے ہیں۔
ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران شہزادہ الولید نے بتایا کہ ان کے تحفے سے مسلم اور غیر مسلم ممالک مستفید ہوں گے اور اس رقم کو بین الثقافتی ہم آہنگی، امراض کے خاتمے، پسماندہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی، یتیم خانوں اور اسکولوں کی تعمیر، ڈیزاسٹر ریلیف اور خواتین کی ترقی کے لیے خرچ کیا جائے گا۔
سعودی شہزادے نے توقع ظاہر کی کہ ‘ ان کے تحفے سے تحمل، قبولیت، مساوات اور سب کے لیے مواقعوں پر مشتمل بہتر دنیا کی تعمیر ہوگی’۔
شہزادہ الولید کی دولت میں رواں برس 3.4 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی ساڑھے تین ارب ڈالرز اپنے مخیر ادارے کو عطیہ کرچکے ہیں جو کہ بل اینڈ ملینڈا گیٹس فا?نڈیشن اور دی کارٹر سینٹر کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
سعودی شہزادے کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز بل گیٹس سے بات چیت کی جو کہ دولت کو فلاحی مقاصد کے لیے صرف کرنے کے حامی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس اعلان سے ان کی کمپنی کنگڈم ہولڈنگ کمپنی کے مستقبل کے منصوبے یا سرمایہ کاری پر کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔