سعودی عرب میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر نامی مذہبی پولیس کے اہلکاروں کو مشتبہ افراد کا پیچھا اور جاسوسی کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
امر بالمعروف و نہی عن المنکر کمیشن کے سربراہ شیخ عبدالعزیز نے اپنے عملے کو خبردار کیا ہے کہ وہ کوئِی ایسی کارروائی نہ کریں جو ‘مذہبی انتہا پسندی یا جنونیت’ کی مظہر ہو۔
شیخ عبدالعزیز نے اس امر کا اظہار ریاض کے گورنر شہزادہ ترکی بن عبداللہ کے دورہ کمیشن کے موقع پر عملے کے ارکان سے خطاب کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہلکاروں کے لیے چھ چیزیں ممنوعات میں شامل ہیں، ان ممنوعات میں جاسوسی کرنا، انتہا پسندانہ انداز اختیار کرنا، مذہبی جنونیت کا ارتکاب، آمرانہ انداز اختیار کرنا، لوگوں کو دھمکانا اور شہبے کی بنیاد پر لوگوں کا تعاقب کرنا شامل ہیں۔”
کمیشن کے سربراہ نے واضح کیا کہ مذہبی پولیس کے اہلکار ہر قسم کے امتیاز کے بغیر تمام شہریوں اور مقیم لوگوں کے درمیان قانون کی عملداری کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیشن ارکان کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ ”ہمیشہ لوگوں سے نرمی اور عمدگی کا برتاو کریں گے، کسی بھی شخص کو غلط الزام کا شکار بنائیں اور نہ ہی جان بوجھ کر تشدد کا نشانہ بنائیں۔ ”
واضح رہے کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی بارہ شاخیں، 129 ذیلی کمیشن ہیں اور پوری مملکت سعودیہ میں اس کے 345 مراکز قائم ہیں۔
اس کے سربراہ نے نوٹ کیا ہے کہ خواتین کو بلیک میل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں ادارے کو 729 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پچھلے صرف دو ماہ کے دوران دارالحکومت ریاض میں اس نوعیت کی 120 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
شیخ عبدالعزیز نے خواتین کو بلیک میل کرنے والے افراد کو ‘بیمار’ قرار دیا اور کہا ایسے لوگوں کے لیے سخت قوانین موجود ہیں۔ جن کے تحت انہیں سزائیں دی جانی چاہییں۔ اس موقع پر انہوں نے سعودی خاندانوں کو بھی ہدایت کہ وہ لڑکیوں کی تربیت اور تحفظ کا اہتمام رکھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں جادو ٹونہ اور تعویذ گنڈا روکنے کے لیے خصوصی دفتر بنایا گیا ہے کیوں کہ اس حوالے سے ادارے کو 586 شکایات موصول ہو چکی ہیں۔ اب تک ان 51 افراد کو گرفتار کیا ہے اور 2200 تعویذ ضائع کیے ہیں۔
الشیخ نے کہا جنسی بد معاملگی کے 762 کے مقدمات کو نمٹایا گیا جبکہ شراب نوشی کے 2607 مقدمات نمٹانے کے ساتھ ساتھ جنوبی صوبے میں شراب کی 750 بھٹیاں بند کی گئی ہیں۔ اسی طرح 15 ملین سعودی ریال مالیت کی شراب ضبط کی گئی ہے۔
بعض شکایات کی بنیاد پر 24508 انٹر نیٹ سائٹس بند کرائی گئی ہیں۔ اس موقع پر شہزادہ ترکی بن عبداللہ نے شاپنگ سنٹرز میں نوجوان لڑکوں کی طرف سے خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات کو سخت نوٹس لینے کی طرف سے متوجہ کیا۔