چندوسی (نامہ نگار)سعودی عرب کی نیسما کمپنی میں نوکری کا جھانسہ دیکر ایک لاکھ روپئے کی ٹھگی کی گئی۔ متاثرہ شخص کو نیسما کمپنی کے بجائے سمسو کمپنی میں بھیجا گیا، جہاں جانوروں جیسا سلوک ہونے پر متاثرہ شخص کسی طرح اپنے وطن واپس لوٹ آیا۔ متاثرہ شخص کی بات کوتوالی پولس نے جب نہیں سنا تو اس نے پولس سپرنٹنڈنٹ سے فریاد کی ہے۔ پولس سپرنٹنڈ کی مداخلت سے باپ بیٹے سمیت فریب دیہی کا مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔ واضح رہے کہ راج انصاری نگر ساکن سلیم حسین ولد اظہر حسین نے درج ایف آئی آر میں بتایا کہ محلہ کا ہی توفیق ولد بنے گھر میں ہی آفس بناکر لوگوں کو سعودی عرب میں نوکری دلانے کا کام کرتاہے ۔ سات ماہ پہلے توفیق نے اس سے ا
یک لاکھ روپیہ لیکر عرب کی نیسما کمپنی میں نوکری دلانے کی بات کہی تھی ۔ اسے ممبئی لے جاکر سعودی عرب کی سمسمو کمپنی میں نوکری کے لئے بھیج دیاجہاں اس کے ساتھ اس کے جانوروں جیسا سلوک کیا گیا۔ کسی طرح اپنے رشتہ دار سے ۲۰ہزار روپئے لیکر کمپنی چھوڑ کر ۱۲مارچ کو وہ اپنے وطن واپس لوٹ آیا۔ ۱۷مارچ کی شام وہ اپنی ماں سائرہ کے ساتھ توفیق کے گھر اپنی رقم واپس مانگنے گیا تو اس نے گالی گلوج دیکر پیسہ واپس کرنے سے منع کردیا۔اس کے بعد توفیق کچھ لوگوں کو ساتھ لیکر اس کے گھر میں گھس گیا اور مارپیٹ کی۔ انچارج انسپکٹر پروین کمار سنگھ نے بتایا کہ تحریر کی بنیاد پر بنے ولد ننھے اور اس کے بیٹے توفیق و سرفراز سمیت ۱۲دیگر لوگوں کے خلاف فریب دہی ومارپیٹ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ پولس معاملہ کی مزید تفتیش کررہی ہے۔