ریاض:درون ملک بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پانے کے لئے سعودی عرب میں غیر ملکیوں پر ملازمتوں کے دروازے بند کئے جا رہے ہیں۔ اس کا آغاز پرائیویٹ شعبوں کی افرادی قوت والی ملازمتوں کو صرف سعودی شہریوں تک محدود رکھنے کے اعلان کے ساتھ کیا گیا ہے ۔
وزارت محنت نے اسی کے ساتھ یہ وارننگ بھی دی ہے کہ غیر ملکیوں کو براہ راست یا کسی اور طریقے سے ملازمت دینے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ وزارتی اعلان کے مطابق غیر ملکیوں کوافرادی قوت والی ملازمت دینے پر 20 ہزار سعودی ریال کا جرمانہ ہوگا۔ حسب نوعیت یہ جرمانہ دوگنا بھی کیا جا سکتا ہے ۔ سعودی وزارت محنت نے اعلان کر دیا ہے کہ نجی شعبے میں بھرتی سے متعلق ملازمتوں کے دروازے اب غیر ملکی تارکین وطن پر بند کر دیئے جائیں گے ۔ ان عہدوں پر صرف سعودی شہریوں کو ملازم رکھا جائے گا۔میڈیا کے مطابق وزارت محنت نے تمام تاجروں اور کاروباری مالکان پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنی آراء اور تجاویز پیش کریں تاکہ نئے منصوبے میں ان کی رائے بھی شامل ہو جائے ۔کاروباری مالکان اور تاجر حضرات اس ضمن میں اپنی رائے کا اظہار 23 اپریل تک متعلقہ ویب سائٹ پر دے سکیں گے ۔وزارت میں امور عامہ کے نگراں نائف نیتیہ کے حوالے سے خبر دی گئی ہے کہ وزارت محنت اپنا حتمی فیصلہ نجی شعبے کے مالکان کی رائے سامنے آنے کے بعد جاری کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ حتمی فیصلہ نجی شعبے کے آجروں کی رائے کو سامنے رکھ کر کیا جائے گا۔