سعودی عرب میں ٹریفک سگنلز کی خلاف ورزی کرنے پر اب ڈرائیورز کو ایک رات حوالات میں گزارنا پڑے گی۔
سعودی شہر جدہ میں حکام نے نئے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق اہم شاہراوں پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورز کو پکڑا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ اب خلاف ورزی کرنے والے افراد 24 گھنٹے حوالات میں گزارنے کے بعد ہی جرمانے کی رقم ادا کر سکیں گے۔
حکام نے سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ سادہ لباس میں پولیس اہلکاروں کو بھی اہم چوراہوں پر تعینات کیا ہے تاکہ ٹریفک لائٹس کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو پکڑا جا سکے۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے ٹریفک پولیس کے ترجمان بریگیڈئیر زید الحمزی نے بتایا کہ یہ نئے قواعد و ضوابط ریاست کے دیگر شہروں میں بھی نافذ کیے جا رہے ہیں۔
کرایے پر گاڑیاں فراہم کرنے والی ایک کمپنی نے نئے قواعد و ضوابط کے نافذالعمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے کئی گاہکوں کو جیل جانا پڑا۔
گذشتہ سال جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں سعودی عرب کو ان ممالک میں شامل کیا گیا تھا جہاں سڑکیں سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔ سعودی عرب میں روزانہ 19 افراد سڑک کے حادثات میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔
سنہ 2010 میں سعودی ٹریفک ڈائریکٹوریٹ نے انکشاف کیا تھا کہ ایک تہائی ٹریفک حادثات کی وجہ ٹریفک لائٹس کی خلاف ورزی کے باعث ہوتے ہیں۔
سعودی عرب میں ٹریفک حادثات کے مسئلے پر حال ہی میں ملک کے مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ نے اپنا فتویٰ ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنا ’بڑا گناہ‘ ہے۔
مفتی اعظم نے اپنے فتوے میں کہا کہ ٹریفک سگنل کی لال بتی کی خلاف ورزی کرنا بڑا گناہ ہے۔ اس فتوے میں انھوں نے قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوسرے شخص کی جان لے وہ غیر ارادی قتل کا مرتکب ہو گا۔
سعودی عرب کے حکام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ملک میں شادی کرنے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی شرط لاگو کر دی جائے۔