حج اور عمرہ پر آنے والے اس پابندی سے مستثنی ہوں گے
سعودی وزیر صحت کے زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس کے بعد سعودی کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کی طرف سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ ”وزٹ” ویزے پر آنے والوں کے لیے ”ہیلتھ انشورنس سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازم ہو گا۔
اس بارے میں ایک سرکاری ذمہ دار نے بتایا ہے کہ ” جو لوگ سعودی ویزے کے لیے درخواست دیتے ہیں یا سعودی عرب میں اپنے قیام میں توسیع کے خواہشمند ہوتے ہیں، یا محض ٹرانزٹ کے لیے انہیں سعودی عرب میں مختصرا قیام کرنا ہو گا انہیں اور ان کے ساتھ موجود زیر کفالت اہل خانہ کو ویزے کے حصول کے لیے ہیلتھ انشورنس سرٹیفکیٹ لازما پیش کرنا ہو گا۔
اس صورت میں ایسے تمام افراد کو کسی حادثے کے باعث ہنگامی علاج معالجے کی سہولیات کے علاوہ ابتدائی طبی امداد دی جا سکے گی۔ ان سہولیات میں ائیر ایمبولینس کی فراہمی ایسی سہولیت بھی شامل ہوں گی۔ معلوم ہوا ہے کہ اس نئی ”ہیلتھ انشورنس پالیسی” کی منظوری سعودی کابینہ دے چکی ہے۔
تاہم صحت کے حوالے سے یہ نئی اعلان کردہ اس نئی پالیسی کا اطلاق حج و عمرہ کے لیے آنے والوں اور سفارتی پاسپورٹس پر سعودی عرب آنے والوں پر نہیں ہوگا۔
سعودی حکام کا اس بارے میں کہنا تھا ہیلتھ انشورنس سرٹیفکیٹس کی موجودگی علاج معالجے کے اخراجات فراہم اور برداشت کرنے کا ”میکنازم ”بنانے کے لیے ضروری ہیں۔
تاہم سعودی حکام نے اس نئی سکیم کے نفاذ کے لیے کسی متعین تاریخ کا اعلان کیے بغیر یہ تصدیق کی ہے کہ اس فیصلے پر عمل در آمد میں دیر نہیں ہو گی۔
واضح رہے اس حوالے سے انشورنس پریمیم کی رقم ایک ماہ کے لیے ایک سو سعودی ریال ہو سکتی ہے۔ البتہ ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ پالیسی کسی ایک انشورنس کمپنی کی مدد سے نافذالعمل ہو گی یا اس کے لیے ایک سے زائد انشورنس کمپنیوں سے مدد لی جائے گی۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی سطح سے اس سلسلے میں ابھی مزید فیصلوں کا امکان ہے، تاکہ اس اہم فیصلے پر عمل در آمد ممکن ہو سکے۔ ایک ماہر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں انشورنس کی مارکیٹ پچیس ارب سعودی ریال کے حجم کی حامل ہے۔