ریاض: سعودی عرب کی ایک عدالت نے چار مردوں کو کھلے عام ‘برہنہ’ رقص کرنے پر دس سال تک قید اور دو ہزار کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔یو ٹیوب پر پوسٹ ہونے والی ایک وڈیو میں انتہائی قدامت پسند صوبے قصام میں کچھ مردوں کو گاڑی کے اوپر رقص کرتے دکھایا گیا تھا۔
الشرق اخبار نے جمعرات کو بتایا کہ قصام کے دارالحکومت برادہ کی مقامی عدالت نے ایک شخص کو دس سال قید اور دو ہزار کوڑوں جبکہ دوسرے کو سات سال قید اور بارہ سو کوڑوں کی سزا سنائی۔
اسی طرح ان کے دو ساتھیوں کو تین سال قید اور پانچ سو کوڑوں کی سزا ملی ہے۔
ان چاروں پر الزام ہے کہ انہوں نے کھلے عام گاڑی کی چھت پر رقص کیا اور اس کی وڈیو اپ لوڈ کر کے معاشرے کی روایات اور عوامی اخلاق کی خلاف ورزی کی۔
اخبار کا کہنا ہے کہ سزا پانے والوں میں دو سیکیورٹی اہلکار ہیں۔
مقامی میڈیا اس واقعہ کو ‘برہنہ رقص’ کے کیس سے تعبیر کر رہا ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں سخت شریعہ قوانین نافذ ہیں اور کھلے عام تفریح پر سماجی حدود اور پابندیاں عائد ہیں۔