تہران: ایران نے عمرے کی ادائیگی کے لیے عازمین کو سعودی عرب لے جانے والی فلائٹ سروس معطل کردی ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایران کے وزیر برائے ثقافت علی جنتی کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے لیے عمرہ فلائٹس، سعودی سیکیورٹی افسران کی جانب سے دو ایرانی لڑکوں پر جنسی تشدد کے الزامات کے بعد معطل کی گئیں۔
رائٹرز کے مطابق گزشتہ ہفتے جدہ ایئرپورٹ پر سیکیورٹی سرچ کے دوران سعودی افسران نے دو نوعمر لڑکوں کے ساتھ مبینہ طور پر زیاددتی کی تھی۔
مذکورہ لڑکے عمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس تہران جار رہے تھے۔
علی جنتی کے مطابق ‘جب تک اس حرکت کو کرنے والے افسران کے خلاف مقدمہ اور انہیں سزا نہیں ہو جاتی، عمرہ کی ادائیگی اور ایرانی فلائٹس معطل رہیں گی’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکام نے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے اور انہیں سزا دینے کا وعدہ کیا ہے۔
اس واقعے کے خلاف ہفتے کو تہران میں سعودی سفارتخانے کے باہر ہزاروں افراد نے احتجاج بھی کیا۔
اب یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ اس اقدام سے دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا، جن میں پہلے ہی یمن معاملے پر اختلافات ہیں۔
واضح رہے کہ یمن میں شیعہ حوثی باغیوں کی حکومت مخالف مسلح کارروائیاں اور دیگر قبائل کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں اور سعودی عرب نے ان باغیوں کو اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر فضائی کارروائیوں کے ذریعے نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے، جبکہ ایران یمن پر حملے کا مخالف ہے۔