سعودی عرب میں کئی دہائیوں تک بھیک مانگنے والی معمر خاتون نے مرنے کے بعد اپنے پیچھے تقریباً ساڑھے دس لاکھ ڈالرز مالیت کی خفیہ دولت چھوڑی ہے۔سعودی گزٹ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، تقریباً پچاس سالوں تک جدہ کی سڑکوں پر بھیک مانگنے والی یہ سو سالہ خاتون اچانک اپنے گھر پر وفات پا گئیں۔
وفات کے بعد ان کے گھر سے سونے کے سکے اور زیورات ملے جبکہ ان کی جدہ کے علاقے البلد میں چار عمارتیں بھی موجود ہیں۔
عائشہ کے نام سے مشہور اس خاتون کی جائیداد کی مالیت تیس لاکھ ریال ہے اور ان کے گھر سے دس لاکھ ریال مالیت سونے کے سکے اور زیورات برآمد ہوئے۔ان کے ساتھ پلے بڑھنے والے احمد السعیدی نے بتایا کہ بہن اور والدہ کے علاوہ عائشہ کا کوئی رشتہ دار نہیں تھا۔
السعیدی کے مطابق، عائشہ کی بہن اور والدہ بھی بھیک مانگتی تھیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ عائشہ نے وصیت کر رکھی تھی کہ مرنے کے بعد ان کی تمام دولت غریبوں میں تقسیم کر دی جائے۔
السعیدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے سرکاری حکام کو آگاہ کر دیا ہے لیکن اب تک کوئی جواب نہیں ملا۔انہوں نے مزید بتایا کہ بہن اور والدہ کے مرنے کے بعد ان کی جائیداد بھی وراثت میں عائشہ کو مل گئی تھی۔
السعیدی نے بتایا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ عائشہ لکھ پتی ہیں تو انہوں نے عائشہ کو بھیگ نہ مانگنے کا مشورہ دیا، تاہم عائشہ کہتی تھیں کہ وہ مشکل وقت کی تیاری کر رہی ہیں۔
عائشہ کی رہائشی عمارتوں میں رہنے والوں نے بتایا کہ اس معمر خاتون نے کبھی بھی ان سے کرایہ نہیں مانگا۔