عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے یمن کے تعز شہر پر سعودی عرب کی بمباری میں شدت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کے تعز شہر کے رہائشی مکانات اور بنیادی تنصیبات پر سعودی عرب کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور یہ فضائی حملے ایسی حالت میں ہو رہے ہیں کہ جب بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام متحارب فریقوں پر لازم ہےکہ وہ بنیادی تنصیبات اور عام شہریوں کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات انجام دیں۔
دریں اثنا یمن میں عالمی ریڈکراس کمیٹی کے دفتر کے سربراہ اولوویہ شاسو نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ ان کا دفتر تعز کے تمام متحارب فریقوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ میڈیکل کے شعبے کے ملازمین، ایمبولینسوں اور دوسرے امدادی کارکنوں کو آمد و رفت اور انسان دوستی پر مبنی امدادی سامان حقیقی ضرورت مندوں تک پہنچانے کی اجازت دیں۔
یمن میں عالمی ریڈکراس کمیٹی کے دفتر کے سربراہ کے بیان میں مزید آیا ہے کہ حالیہ دو ہفتوں کے دوران تعز میں میڈیکل ٹیموں کو شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں اور یہ چیز قابل قبول نہیں ہے۔
یمن کے صوبہ تعز میں صحت کی صورتحال بہت ہی ابتر ہے۔ اس صوبے میں بہت ہی کم ہسپتال اور طبی مراکز موجود ہیں۔ ان ہسپتالوں اور طبی مراکز کو بھی ادویات اور طبی سامان کے فقدان کی وجہ سے زخمیوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔