سعودی عرب کی مذہبی پولیس امربالمعروف و نہی عن المنکرکے ڈائریکٹر جنرل نے تمام پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈرائیونگ کرنے والی خواتین کا تعاقب کرنے اور انہیں حراست میں لینے سے باز رہیں، کیونکہ مذہبی پولیس قانون کی رو سےایسا کرنے کی مجاز نہیں ہے۔
العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ امر بالمعروف کی جانب سے مذہبی پولیس اہلکاروں کے لیے جاری ایک سرکلرمیں اس امر کی وضاحت کی گئی ہے کہ ڈرائیونگ کرنے والی خواتین کو حراست میں لینا یا ان کی گاڑیوں کو ضبط کرنے کا اختیار صرف سیکیورٹی اداروں کے پاس ہے، جس کا امربالمعروف محکمہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق مذہبی پولیس اہلکاروں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خواتین کی ڈرائیونگ کے معاملے میں کسی قسم کے اجتہاد سے گریز کریں۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ کا معاملہ طویل عرصے سے وجہ نزاع بنا ہوا ہے۔
سعودی وزیر قانون محمد العیسیٰ نے گذشتہ اپریل میں “العربیہ” نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئین میں خواتین کے ڈرائیونگ پر پابندی کا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ یہ سماجی نوعیت کا معاملہ ہے جسے عوام خود بھی بہتر سمجھتے ہیں۔