مراکش کی عورت سے شادی کے خواہش مند سعودی مرد پر لازم ہے کہ وہ ماضی میں کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہ رہنے کا سرٹیفکیٹ پیش کرے
سعودی عرب نے سعودی مردوں پر پاکستان، بنگلہ دیش، برما اور افریقی ملک چاڈ کی عورتوں سے شادی پر پابندی عائد کر د
ی ہے۔
جدہ میں صحافی راشد حسین کے مطابق سعودی عرب کے روزنامہ مکہ نے مکہ پولیس کے ڈائریکٹر میجر جنرل آصف القریشی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حکومت نے سعودی مردوں پر پاکستان، بنگلہ دیش، چاڈ اور برما کی عورتوں سے شادی کی ممانعت کر دی ہے۔
غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چاروں ملکوں کی پانچ لاکھ کے لگ بھگ عورتیں سعودی عرب میں مقیم ہیں۔
سعودی عرب کی حکومت نے مردوں کو غیر ملکی عورتوں سے شادی کرنے کی حوصلہ شکنی کے لیے شادی سے پہلے حکومت سے اجازت لینا لازمی قرار دیا ہے۔
غیر ملکی عورت سےشادی کے خواہش مند سعودی مردوں پر لازم ہے کہ اس کی عمر پچیس برس ہو اور اگر وہ پہلے سے شادی شدہ ہیں تو ایسا میڈیکل سرٹیفکیٹ مہیا کریں جو ظاہر کرے ان کی پہلی بیوی معذور ہے یا کسی دائمی مرض میں مبتلا ہے اور اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔
مکہ پولیس کے ڈائریکٹر میجر جنرل آصف القریشی کے مطابق مطلقہ مرد طلاق کے چھ ماہ کے اندر غیر ملکی عورت سے شادی کی اجازت کی درخواست دینے کا مجاز نہیں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس کا محکمہ سعودی مردوں کی غیر ملکی عورتوں سے شادی کی درخواستیں وصول کر کے متعلقہ محکموں کو روانہ کرتا ہے۔
روزنامہ مکہ نےحکومتی ذرائع سے خبر دی ہے کہ مراکش کی حکومت نے مراکشی عورتوں سے شادی کے خواہش مند سعودی مردوں پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ ایسا سرٹیفکیٹ پیش کریں کہ وہ ماضی میں کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں رہے ہیں اور وہ اچھے چال چلن کے مالک ہیں۔
مراکش کی حکومت سعودی عرب کے مردوں سے تقاضا کرتی ہے کہ اگر وہ پہلے سے شادی شدہ ہیں تو وہ اپنی پہلی بیوی کی رضامندی کا سرٹیفکیٹ پیش کریں۔