لکھنؤ: سلیم پور ہائوس قیصرباغ کے لان میں دوشنبہ کو چار روزہ کتاب میلے کا افتتاح کیاگیا نیشنل بک ٹرسٹ اورڈاکٹر خورشید جہاں گرلس اینڈ بوائز انٹرکالج سمیتی کے مشترکہ زیر اہتمام ہونے والے کتاب میلے کا افتتاح پروفیسر ملک زادہ منظوراحمد اور پروفیسر انیس اشفاق عابدی نے کیا۔اس موقع پر پروفیسر ملک زادہ منظوراحمد نے کہا کہ تاریخ جغرافیہ اورسائنسی منظرنامہ تبدیل ہوسکتا ہے مگر میر،غالب، تلسی داس اورکالی داس کی تخلیقات زمانہ کے دست برد سے آج بھی محفوظ ہیں۔اس موقع پر مشہور ناشر اورطابع منشی نول کشور کی حیات وخدمات پر ایک سمینار کا اہتمام کیاگیا جس میں ان کی خدمات کا جائزہ لیتے ہوئے بتایاگیاکہ منشی نول کشور نے کس طرح اردو ادب کو عام کرنے میں اپنا اہم کردار اداکیا۔پروفیسرا نیس اشفاق عابدی نے سمینار کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ منشی نول کشور نے ادب کے ساتھ اپنے پریس کے ذریعہ مذہبی کتابوں کی بھی خوب اشاعت کی جو ایک قابل ستائش قدم ہے۔کتاب میلے میں تقریباً ۳۵ناشروں نے اپنے اسٹال لگائے ہیں جس میں اردو ہندی انگریزی کی اہم کتابیں دستیاب ہیں۔ان اسٹالوں میں بھارت بک سینٹر گڈ ہیلتھ بکس، مکتبہ احسان، نیوایج انٹرنیشنل اورالقرآن بکڈپو وغیرہ شامل ہیں۔میلے میں لگے اسٹالوں پر اردو،ہندی، انگریزی اورعربی میں کتابیں موجودہیں۔کنوینر عتیق الرحمن نے بتایاکہ میلے کے دوسرے دن منگل کو رنگولی،آرٹ اور مقابلوں کے ساتھ ہی ثقافتی پروگرام پیش کیاجائے گا۔انہوں نے بتایاکہ ایک مشاعرہ کا بھی اہتمام کیاگیا ہے۔افتتاحی تقریب میں راجہ محمد سجاد، پروفیسر صابرہ حبیب، محسن خان اورقاسم رضازیدی وغیرہ موجودرہے۔