لکھنؤ(نامہ نگار)کاکوری علاقہ میں سماجوادی پارٹی رہنما حاجی کمال کے پلاٹ پر قبضے داری کو لے کر ہوئے قتل کے معاملہ میں پولیس نے نامزد ملزم پراپرٹی بروکر آفتاب عرف عطے سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے واردات کے اصل ملزم ٹھاکر گنج کے رہنے والے پراپرٹی ڈیلر فیضان کے قبضے سے حاجی کمال کی لوٹی گئی ریوالور بھی برآمد کی ہے۔ ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ اس واردات مین شامل دیگر افراد کے بارے میں پتہ چلا ہے اور اس کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے۔
ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ قتل واردات کی تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ حاجی کمال نے کچھ سال قبل اتراکھنڈ کے رہنے والے ایک پرائیویٹ کمپنی میں ڈاکٹر اسلم کے ہاتھ ۱۵۹۰مربع فٹ زمین دولاکھ ۷۵ہزار روپئے میں فروخت کی تھی۔ زمین کی
رجسٹری اسلم کی بیوی روبینہ کے نام تھی۔ اسلم نے حاجی کمال سے پلاٹ میں ۲۰۰۹ء میں چہاردیواری تعمیر کرائی تھی۔ حاجی کمال کے چہاردیواری تعمیر کرانے میں ۷۰ہزار روپئے لگے تھے۔ اسلم نے چہاردیواری کی تعمیر کے روپئے حاجی کمال کو نہیں دیئے تھے۔ اس بات پر ان کا تنازعہ بھی چل رہا تھا گذشتہ ۷فروری کو اسلم نے اپنے پلاٹ کی پاور آف اٹارنی سعادت گنج کے رہنے والے اپنے برادر نسبتی نذر الزماںکو کر دی تھی۔ اسی دن نذر الزماں نے پلاٹ کو بالا گنج میں رہنے والے فیضان کوایگریمنٹ کردیا۔اس کے بعد ۸فروری کو فیضان، نذر الزماں ، پراپرٹی بروکر عطے اور ۱۵سے۲۰دیگر افراد کار اور موٹرسائیکل سے پلاٹ پر قبضہ کیلئے پہنچے۔ پلاٹ پر قبضے کے سلسلہ میں ان لوگوں کا حاجی کمال سے جھگڑا ہو گیا جو اتنا بڑھ گیا کہ فیضان نے حاجی کمال کی لائسنسی ریوالور چھینی اور ان کو گولی مار دی۔ اس کے بعد فیضان نے ان کی ر یوالور سے تین سے چار راؤنڈ فائرنگ کی جس میں حاجی کمال کا بیٹا اور بھائی زخمی ہو گیا۔ واردات کے بعد ملزم وہاں سے بھاگ نکلے تھے۔ تفتیش کے بعد کاکوری پولیس نے کل شام پراپرٹی ڈیلر فیضان ، نذرالزماں اور حنیف کو جاگرس پارک کے نزدیک سے گرفتار کر لیا۔ پولیس نے فیضان کے قبضے سے حاجی کمال کی لوٹی گئی ریوالور بھی برآمد کر لی۔ پولیس نے دیر رات ملزم پراپرٹی بروکر عطے، ٹھاکر گنج کے سلمان اور شاہ رخ کو بھی بیگریا پل کے نزدیک سے گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ میں پکڑے گئے ملزمان نے قبضے داری کو لے کر ہوئے جھگڑے میں واردات انجام دینے کی بات قبول کی۔ ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ ملزمان نے واردات میں شامل دیگر افراد کے نام بھی بتائے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے کسی بھی ملزم کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا ہے اور نہ ہی واردات میں شامل ملزم کوئی اسلحہ لے کر گئے تھے۔ملزم فیضان کانپور یونیورسٹی سے بی اے سال دوم کا طالب علم ہے اور ساتھ ہی پراپرٹی ڈیلنگ کا بھی کام کرتا ہے۔پوری واردات میں حاجی کمال کی ریوالور اور رائفل چھین کر ہی فائرنگ کی گئی۔ ایس ایس پی پروین کمار نے بتایا کہ موقع سے ملی ہانڈا سٹی کار اور تین موٹرسائیکلوں کے مالکان کا پتہ چل گیا ہے اور اس بات کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ ان لوگوں کا واردات میں کیا کردار تھا۔ ایس ایس پی نے گرفتاری کرنے والی پولیس ٹیم کو ڈھائی ہزار روپئے انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔