لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ سماجوادی پارٹی کو اگر دہلی کااقتدار ملا تو لکھنؤ کے ہوائی اڈے کو نوابوں کے نام سے موسوم کرنے پر غور کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں کے نام کی تبدیلی کا اختیار مرکزی حکومت کو ہے۔ مرکز کا اقتدار حاصل ہوا تو نام تبدیل کرنے پر غور کیاجائے گا۔ واضح رہے کہ لکھنؤ میں ایک ہوائی اڈہ ہے جو فی الحال سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کے نام سے موسوم ہے۔ یہ بات وزیرا علیٰ نے نوابوںکی کوٹھی چھتر منزل کو سیاحتی مرکز بنانے پر منعقد ورکشاپ کے دوران ذرائع ابلاغ سے کہی ۔
وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی پارکوں اور مجسموں کے خلاف نہیں ہے لیکن سابقہ حکومت نے اس کام میں انتہا کر دی تھی اس لئے سماجوادی پارٹی کو اس کی مخالفت کرنا پڑی۔ انہوں نے بتایا کہ سماجوادی پارٹی نے توانگریز حکمرانوں کے مجسموں کو ہٹوا کر مہاتما گاندھی اور رام منوہر لوہیا جیسی عظیم شخصیات کے مجسمے لگوائے۔
مایاوتی کو نشانہ پر لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے جس کا بھی مجسمہ ہٹوایا وہاں دوسرے کا مجسمہ لگا۔ پہلا موقع تھا جب کسی کا مجسمہ توڑا کسی اور نے اور سماجوادی پارٹی نے اسی کے مجسمہ کو لگوایا ہے۔ واضح رہے کہ دو سال قبل کچھ لوگوں نے مایاوتی کے ایک مجسمہ کو توڑ دیا تھا راتوں رات سماجوادی پارٹی نے مایاوتی کے ہی دوسرے مجسمے کو وہاں لگوا دیا تھا۔ پروفیسر گھوش کی تجویز پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر لوگوں کی رائے ہوگی تو نواب
وں کے مجسموں کوبھی شہر میں لگوایا جائے گا۔