لکھنؤ۔ سوشلسٹ فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدر محمد آفاق کی قیادت میں نریندر مودی کی لکھنؤآمد کی مخالفت میں سیاسی اور سماجی تنظیموں نے شہر میں مظاہرہ کیا اورگاندھی جی کے مجسمے کے سامنے حضرت گنج میں مودی کی تصاویر نذر آتش کرکے اپنے غصے کا اظہار کیا، مظاہرہ میں انڈین نیشنل لیگ، سوشلسٹ فرنٹ آف انڈیا، مسلم سماج پریشد وغیرہ کے کارکنان موجود تھے۔ اس موقع پر انڈین نیشنل لیگ کے نائب صدر حاجی محمد فہیم صدیقی اور سوشلسٹ فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدر محمد آفاق نے کہاکہ فرقہ وارانہ طاقتوں کو سزا دلانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیکولر نظریہ کے حامل افراد اور تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر مقابلہ کریں کیونکہ مسلمانوں کو لبھانے کیلئے تمام پارٹیاں نئی نئی چالیں چل رہی ہیں،بی جے پی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ کو مسلمانوں سے معافی مانگنے والے بیان کو لے کر خود ان
کی پارٹی کے لوگ ہی صفائی دینے میں مصروف ہیں کہ انھوں نے پچھلی کسی غلطی کی بات نہیں کی ہے بلکہ مسلمان ان کو ووٹ دے کر اقتدار میں لائیں اور اس وقت کوئی غلطی ہو تو اس کیلئے معافی مانگیں گے ۔ وہ بھی سر جھکا کر ، راج ناتھ کو سمجھ لینا چاہیے کہ مسلمان جذباتی ضرور ہے لیکن بے وقوف نہیںہے، اب بیوقوف بناکر ووٹ قطعی حاصل نہیں کیاجاسکتا۔ مظفر نگر میں فساد ، لوٹ مار، قتل و غارت گری، تشدد اور مسلم عورتوں کی عصمتوں کو تار تار کرنے والے اور معصوم بچوں کو بھی نہ بخشنے والے بی جے پی کے ایم ایل اے وغیرہ کو نریندر مودی کے ہاتھوں تاج پوشی، ہار اور پھولوں سے استقبال کرنا کیا راج ناتھ بھول گئے ہیں۔، محمد آفاق نے مظاہرہ کے ذریعہ مطالبہ کیا کر موہن بھاگوت کو گرفتار کیا جائے، اندریش کمار پر بھی مقدمہ چلایا جائے۔مسلم سماج پریشد کے صدر محمد شعیب احمد و ڈاکٹر قمرالدین قمر نے کہاکہ نریندر مودی کو ہندوستان میں ہی نہیں یورپ اور امریکہ نے بھی اس کوآج تک اپنے ممالک میں آنے کی اجازت نہیں دی ہے، مسلمان ہی نہیں سیکولر اور انصاف پسند ہندوؤں نے بھی گجرات کے فساد میں بے گناہوں کے قتل عام پر اپنا احتجاج ظاہر کیا تھا۔ محمد آفاق و مشیر زیدی نے کہا کہ لکھنؤ میں مودی کی آمد پر یوم سیاہ مناکر عام آدمی کو یہ پیغام دیا ہے کہ نریندر مودی کسی بھی قیمت پر قبول نہیں، فرقہ پرست طاقتیں اقتدار میں نہ آنے پائیں۔
مظاہرہ میں محمد شفاعت، محمد شاداب، فیصل ، عامر، راجو، محمد فیصل، محمد آصف ، حیدر، وغیرہ شامل تھے۔