نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کچھ سماجی صورت حال کی وجہ سے مھاگٹھبدھن کا پلڑا بھاری رہا اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت یا پارٹی کے رہنماؤں کی بیان بازی کا نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
مسٹر سنگھ نے یہاں نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں مسٹر بھاگوت کے بیان کے تناظر میں بحث نہیں ہوئی کیونکہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کہا تھا جس کا انتخابات پر اثر پڑے ۔ انہوں نے کہا،‘‘مسٹر بھاگوت کا بیان نقصان پہنچانے والا نہیں تھا’’۔ انہوں نے تو یہی کہا تھا کہ لوگوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملتے رہنا چاہئے ۔
بہار کے نتائج کے تناظر میں آنے والے انتخابات میں تیسرے محاذ کے مضبوط ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک انتخاب سے مستقبل کا اندازہ نہیں کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بھی یہی کہا جا رہا تھا کہ بی جے پی کو واضح اکثریت نہیں ملے گی۔
ملک میں مبینہ طور پر بڑھ رہی عدم برداشت سے منسلک اطلاعات کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں سماجی اور فرقہ وارانہ خیر سگالی بنائے رکھنے کے لئے پابند ہے اور اسی سمت میں کام کر رہی ہے ۔ اس معاملے پر ادیبوں کی طرف سے انعام اور اعزاز لوٹایے جانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ادیبوں کی تجاویز قابل قدر ہیں، انہیں مشورہ دینے چاہئے اور وہ ادیبوں سے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں حزب اختلاف کے تیور تیکھے رہنے سے منسلک رپورٹوں سے متعلقہ سوال پر انہوں نے کہا انہیں امید ہے کہ تمام ٹیم اپنا تعاون دے گی اور حکومت ان ملک کے مفاد میں تعاون مانگے گی۔