لکھنؤ(بیورو)اترپردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی جانب سے یہ کہے جانے پر کہ کچھ طاقتیں سماج کا بھائی چارہ بگاڑنے کی کوششیںکر رہی ہیں انتہائی سنگین معاملہ ہے وزیراعلیٰ کو بلا تاخیر ان طاقتوںکا راز فاش کرنا چاہئے۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر اشوک سنگھ نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی حکومت کی تشکیل کے بعد سے ہی مسلسل فرقہ وارانہ فسادات ہونا شروع ہو گئے۔ متھرا، فیض آباد، امبیڈکر نگر ودیگر اضلاع میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد مغربی اترپردیش کے مظفر نگر میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں ریاستی حکومت کی نیت اورصلاحیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے فسادات پر قابو نہ پانے کی حالت میں مظفر نگر میں فسادات کو کنٹرول کرنے کیلئے فوج کی مدد حاصل کرنا پڑی۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ ریاست میں نظم ونسق کی خراب صورتحال کیلئے سماجوادی پارٹی کے رہنما اور کارکنوں کا بڑا کردار رہا ہے ۔ آئے دن ٹول پلازاپر سماجوادی پارٹی کارکنوں کی جانب سے ٹول ملازمین کے ساتھ مارپیٹ اور رقم وصولی کے معاملے سامنے آتے رہتے ہیں۔ فیض آباد، کانپور، نوئیڈا میں ٹول ملازمین کو مارنے پیٹنے کی واردات کے بعد ابھی دو دن قبل بارہ بنکی میں بھی ٹول پلازا کے ملازمین سے رقم وصولی کے سلسلہ میں ایس پی کارکنان کے ذریعہ مارپیٹ کی گئی۔ لیکن برسرِ اقتدار پارٹی کے دباؤ کے سبب سماجوادی پارٹی کارکنوں پر پولیس انتظامیہ کارروائی نہیںکر رہا ہے جس کی وجہ سے صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے۔