لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے چائے والوں سے ملاقات کرنے کے سلسلہ میں بی جے پی کے وزیر اعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کا ڈرامہ زیادہ دنوں تک چلنے والا نہیں ہے۔ ملک کے عوام کو گمراہ کرنے کی اس طرح کی باتوں سے اب عوام بخوبی واقف ہیں۔ مسٹر مودی کا سیدھے سادے لوگوں و ٹھیلے پر چائے فروخت کرنے والوں سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ گجرات کے عوام کو دھوکہ دے کر وہ وزیر اعلیٰ تو بن گئے لیکن انہیں ابھی تک عوام نے دل سے قبول نہیں کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان و ریاستی حکومت کے وزیر جیل راجندر چودھری نے کہا کہ نریندر مودی جس نظریہ کی نمائندگی کرتے ہیں وہ فرقہ پرستی کا زہر گھولنے والی ہے۔ سماج کو توڑنے اور دشمنی پیدا کرنے والی، ان کا نظریہ سیکولرزم کے خلاف ہے۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ آر ایس ایس نے ہمیشہ ملک میں علیحدگی پسندی کو بڑھاوا دیا ہے اور مودی بھی اسی نظریہ کے حامل ہیں۔ مسٹر چودھری نے مزید کہا کہ انتخابات کو قریب آتے ہوئے دیکھ کر گجرات کے وزیر اعلیٰ نے کالے دھن کا استعمال کرتے ہوئے ٹی وی اور پرنٹ میڈیا اشتہارات دیئے ہیں۔ وہ چائے فروخت کرنے والوں سے قربت دکھانے کی کوشش کرکے اپنی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان تمام باتوں کا اثر رائے دہندگان پر ہونے والا نہیں ہے کیونکہ عوام کو یہ معلوم ہے کہ نریندر مودی کے اقتدار میں گجرات کے مسلمانوں کا زبردست قتل عام ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی زہر کی کھیتی کر رہے ہیں۔ ان کی سیاست بھائی بھائی میں تفرقہ کی ہے۔ گجرات کی ترقی فرضی کہانی کو بتاکر وہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملائم سنگھ یادو نے جب ان کی مبینہ ترقی کی قلعی ک
ھولتے ہوئے ان سے پوچھا تھا کہ انہوں نے کون کون سے ترقیاتی کام کئے ہیں تو انہوںنے خاموشی اختیار کر لی۔