لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی نے آج کہا کہ عوام کو سبز باغ دکھا کر بی جے پی مرکز کے اقتدار میں تو آگئی لیکن اب اسے یہ بھی احساس ہونے لگا ہے کہ لوگوں کی دلچسپی اس کے تئیں کم ہو رہی ہے۔ عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے ہوتے نظر نہیںآرہے ہیں اس کے برخلاف اترپردیش میں ترقی کے ایجنڈے پر تیزی سے کام چل رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان راجندر چودھری نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ اترپردیش کے ترقیاتی کاموں میں مرکز کی امداد ملنے میں حیلہ حوالی ہو رہی ہے اور سماج وادی پارٹی کے خلاف خراب تشہیر کی
جا رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مرادآباد میں ترقیاتی مخالف فرقہ پرست طاقتوں نے پولیس پر حملہ کیا۔ اسمبلی کے سامنے تشدد کی واردات کی جب پتھراؤ، آتشزنی اور تشدد میں ملوث ہونے پر قانونی کارروائی ہوئی تو حزب مخالف ریاستی حکومت پر الزام لگانے میں مصروف رہے۔ ریاست میں قانون کا راج ہے اور اس میں رکاوٹ پیداکرنے والے عناصر پر کارروائی کرنا حکومت کی جمہوری ذمہ داری ہے۔
مسٹر چودھری نے کہا کہ سماج وادی حکومت انتخابی منشور کے وعدوں کو جس تیز رفتاری سے پورا کر رہی ہے اس سے حزب مخالف حیران ہیں۔ کسانوںکی قرض معافی، آفات بیمہ، نوجوانوں کو تربیت اور بیروزگاری بھتہ، خواتین کیلئے ۱۰۹۰وومن پاور لائن، زچگی میں مدد کیلئے ۱۰۲؍ایمبولنس خدمات، مفت تعلیم اور طبی سہولیات، زرعی قیام کی توسیع، صنعتوں میں سرمایہ کاری کو حوصلہ، بجلی پیداوار کیلئے نئے بجلی گھروںکا قیام، سماج کے کمزور طبقوں کیلئے رہائش، سماج وادی پنشن اسکیم، سماج وادی ایمبولنس خدمات ۱۰۸، اقلیتوں کیلئے مقابلہ جاتی امتحانات کی مفت کوچنگ، ہاسٹل کی سہولیات اور سرکاری سمیتیوں میں بیس فیصد حصہ داری یہ تمام بہبودی کام کیلئے سماج وادی حکومت نے ہی انجام دیئے ہیں۔
سماج وادی پنشن اسکیم سے چالیس لاکھ کنبے مستفید ہوں گے۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے فور لین سڑک، میٹرو ٹرین، آئی ہب کی سہولیات دے کر ریاست کو ترقی کے راستے پر گامزن کرنے کی کوشش کی ہے۔ سماج وادی حکومت نے اپنے بجٹ میں گاوؤں، کسانوں اور زرعی ترقیات پر ۷۵ فیصد خرچ کرنے کا بندوبست کیا ہے۔