لکھنؤ۔(نامہ نگار)کانگریس پارٹی ہمیشہ تمام مذاہب ،سیکولر اور خیر سگالی پر قائم رہی۔یہی وجہ ہے کہ کانگریس پارٹی نے مذہب اور ذات کی بنیاد پر سیاست کو اہمیت نہیں دی ہے۔ لیکن بی جے پی کے لیڈر سماج کومذہب اور ذات میں تقسیم اورسماج مخالف تقریروں کے ذریعے آلودہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ریاستی کانگریس کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ بی جے پی پارلیمانی انتخابات میں ووٹوں کو مذہب کی بنیاد پر یکجا کرکے انتخابی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اسی پالیسی کے تحت بی جے پی کے لیڈر سماج کو تقسیم کرنے والے اور نفرت پھیلانے والی تقریریں کرکے سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظفر نگر اور شاملی میں بی جے پی کے ریاستی انچارج امت شاہ کا بیان اور بار بار بی جے پی لیڈروں کے ذریعے دھمکی کی تقریریں کی جارہی ہیں اس سے ظاہر ہوگیا ہے کہ بی جے پی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برباد کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کے لیڈروں کے ذریعے سماج کو تقسیم کرنے والے بیان دیئے جارہے ہیں ۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی کی حکومت بی جے پی لیڈران کے اشتعا ل انگیز بیانات پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے لیڈروں کے ذریعے بھی رائے دہندگان کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن ریاستی حکومت ایسے لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرکے دوہرا پیمانہ اختیار کررہی ہے۔ مسٹر سنگھ
نے کہا کہ ریاست کے عوام بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے اندرونی اتحاد کو سمجھ گئے ہیں اور اب وہ ان کے پوشیدہ ایجنڈے سے بھی بخوبی واقف ہوگئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کا رجحان کانگریس کی جانب بڑھتا جارہا ہے۔