نئی دہلی، 30 دسمبر (یوا ین آئی) نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے اس سال تعلیم کے میدان میں کئی قدم اٹھائے اور اپنے کئی فیصلوں کی وجہ سے تنازع میں بھی گھری رہی اور اس پر تعلیم کو زعفرانی بنانے کا الزام بھی لگایا۔
انسانی وسائل کے فروغ کے وزیر سمرتی ایرانی کے عہدہ سنبھالتے ہی اپنی تعلیم کے سلسلے میں تنازع سے گھر
گئی۔ پھر وہ راجستھان کے ایک جیوتشی کو ہاتھ دکھانے کی وجہ سے بھی تنازع کا شکار ہوگئی۔ سال آخر تک میں بھی وہ آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائرکٹر کے استعفی کے سبب بھی تنازع میں رہیں۔
مودی حکومت نے اقتدار میں آنیکے بعد نئی حکومت کے تعلیم کے فروغ کے لئے کئی منصوبے شروع کئے اور گزشتہ حکومت کے کچھ فیصلوں کو الٹ دیا اور پارلیمنٹ میں کئی بل پیش کئے تو اعلی تعلیم و تحقیق بل واپس لے لیا۔ اقتدار میں آنے کے بعد مودی حکومت نے وارانسی میں مدن موہن مالویہ ٹیچر ٹریننگ مشن شروع کیا۔ اخلاقی بنیاد پر تعلیم اور نئی تعلیمی پالیسی بنانے کے لئے پیش رفت شروع کی۔