ششی تھرور کی اہلیہ اپنے ہوٹل کے کمرے میں 18 جنوری کی رات پراسرار انداز میں مردہ پائی گئی تھیں بھارت میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مرکزی وزیر ششی تھرور کی اہلیہ سنند پشکر کی پراسرار موت کے معاملے کی ابھی تک تفتیش جاری ہے اور اس کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئي ہے۔
اس سے قبل ششی تھرور کی اہلیہ کی ہلاکت کی تحقیقات کرنے والے مجسٹریٹ نے 21 جنوری کو پولیس کو مزید چھان بین کرنے اور یہ پتہ لگانے کی ہدایت کی تھی کہ آیا یہ خودکشی کا کیس ہے یا قتل کا۔
آل انڈیا انٹسی ٹیوٹ آف میڈکل سائنسز نے سنندا پشکر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سربمہر لفافے میں مجسٹریٹ آلوک شرما کو پیش کی تھی جن کی تفصیلات ابھی ظاہر نہیں کی گئیں ہیں۔
دہلی کے پولیس کمیشنر بی ایس بسّی نے سوموار کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’ابھی تک جتنے شواہد ملے ہیں اور عینی شاہدین نے جو بیان درج کرائے ہیں ان کی بنیاد پر تحقیقات ابھی جاری رہے گی اور آگے بڑھنے کی کوئی وجہ سامنے نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ تحقیقات تعزیرات ہند کی دفع 174 کے تحت جاری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’پولیس انھیں حالات میں ایف آئي آر داخل کرے گی جب انھیں یہ شواہد ملیں گے کہ سنندا پشکر کی پراسرار موت غیر فطری طور پر ہوئی تھی اور اس میں کسی قسم سازش ہے ورنہ بصورت دیگر جانچ تعزیرات ہند کی دفع 174 کے تحت جاری رہے گي۔
اپنی موت سے قبل سنندا نے اپنے شوہر پر ایک پاکستانی صحافی سے تعلق کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ طلاق لینے کے بارے میں سوچ رہی ہیں
بھارتی خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق جانچ کرنے والے سی ایف ایس ایل کی داخلی یعنی معدے کی رپورٹ کا انتظار کر رہے تھے کہ اس سے یہ پتہ چلے گا کون سا زہر کتنی مقدار میں لیا گیا تھا لیکن رپورٹ میں ایسا کچھ بھی واضح طور پر سامنے نہیں آ سکا ہے۔
اس رپورٹ میں ادویاتی زہر کی بات کہی گئی ہے لیکن اس سے حتمی طور پر کچھ سامنے نہیں آتا کہ ایف آئي آر درج کی جا سکے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹروں نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ سنندا کی موت اچانک اور غیر فطری تھی اور یہ کہ انھوں نے ڈپریشن کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ایک دوا کافی زیادہ مقدار میں کھائی تھی۔
تاہم ڈاکٹروں کے مطابق ان کے لیے یہ بتانا ممکن نہیں کہ یہ دوا سنندا نے اپنی مرضی سے کھائی تھی یا انھیں کسی نے ان کی مرضی کے خلاف یا دھوکے سے دی تھی۔
سنندا پشکر 18 جنوری یعنی سنیچر کی رات دہلی کے ایک ہوٹل میں مردہ پائی گئی تھیں۔ اپنی موت سے قبل وہ ایک ذاتی تنازع میں گھری ہوئی تھیں کیونکہ انھوں نے اپنے شوہر پر ایک پاکستانی صحافی سے تعلق کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ طلاق لینے کے بارے میں سوچ رہی ہیں۔
پاکستانی صحافی نے اس الزام کی تردید کی تھی اور بعد میں ششی تھرور اور سنندا نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ ان کی شادی شدہ زندگی خوشگوار ہے اور ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوجانے کی وجہ سے ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں کچھ غلط خبریں میڈیا میں گردش کر رہی تھیں۔