گلبرگہ ۱۸؍مارچ(یو این این )جناب عبدالرزاق رفعت چیف کنونیر حیدرآباد کرناٹک مسلم فورم گلبرگہ نے عزت مآب صدر ہند شری پرنب مکھرجی و مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل شریمتی سمرتی ایرانی کو اپنے ایک مکتوب میں لکھا ہے کہ گلبرگہ میں سنٹرل یونیورسٹی کا قیام یقینا ایک بڑا کارنامہ ہے شری ملیکارجن کھرگے جی اور جناب الحاج قمرالاسلام صاحب و دیگر قائدین کی کاوشوںکے سبب اس یونیورسٹی کا قیام عمل میں آیا۔ اس
علاقے کے تمام قائدین مبارکبادی کے مستحق ہیں،جنہوں نے اس عظیم یونیورسٹی کے قیام میں مثبت اقدام کیا۔چوں کہ ہماری تہذیب و تمدن دکنی ہے،علاقہ حیدرآباد کرناٹک جو پچھڑا علاقہ بھی ہے اور سچر کمیشن کی سفارشات کے مطابق تعلیمی میدان میں مسلمانوں کا تناسب گھٹ رہا ہے۔اس علاقے کے تقریباًاضلاع بیدر گلبرگہ،رائچور،بلاری ، کپل،یادگیرمیں اُردو بولنے پڑھنے اور لکھنے والوں کی کثیر آبادی ہے۔نہ صرف اُردو ان اضلاع میں بولی جاتی ہے بلکہ ریاست کے تمام اضلاع میں اُردو کا چلن عام ہے۔ضلع گلبرگہ کی سرزمین جسے صوفیوں اور سنتوں کی سرزمین کہا جاتا ہے،اس سرزمین سے کئی نامور ادیب،شعرا،مفکر و دانشور پیدا ہوئے جنہوں نے سارے ملک کیلئے اپنی گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔مقامی قائدین جن میں شریمان این۔دھرم سنگھ،شریمان ڈاکٹر ایم۔ملیکارجن کھرگے جی،ڈاکٹر الحاج قمرالاسلام صاحب ان کے علاوہ بھی اُردوکے کئی بہی خواہ ہیںجو اردو کی بقا و ترویج کے لئے انتھک کوشش کرتے آئے ہیں انہی کی کوششیں ثمر آور ہوئی ہیں،زبان اُردو صرف مسلمانوں کی ہی نہیں زبان نہیں ہے بلکہ یہ ایک عام ہندوستانی کے دلوں کی دھڑکن بھی ہے۔اس زبان کی مٹھاس سے ہر ہندوستانی واقف ہے۔لہذا آپ سے التماس ہے کہ گلبرگہ سنٹرل یونیورسٹی میں بھی اُردو شعبہ کاقیام عمل میں لایا جائے تاکہ اس علاقے کے عوام جو اُردو کے بہی خواہ ہیں ان کے دیرینہ خواب کی تکمیل ہو۔