ہوبارٹ۔آسٹریلیا کے شہر ہوبارٹ میں کرکٹ ورلڈ کپ کے ایک میچ میں سری لنکا نے سنگاکارا اور دلشان کی شاندار بیٹنگ کے باعث اسکاٹ لینڈ کو 364 رنز کا ہدف دیا، جس کے تعاقب میں اسکاٹ لینڈ کی ٹیم215رن پرآئوٹ ہوگئی۔اورسری لنکانے اسکاٹ لینڈسے148رن سے میچ جیت لیا۔اس سے پہلے سری لنکا کے اسٹار بولر لستھ ملنگا نے اسکاٹ لینڈ کے اوپنر کائل کوئٹزر کو اپنی ہی گیند پر کیچ آؤٹ کر دیا۔ کوئٹزر نے کوئی رن نہیں بنایا تھا۔اس سے قبل سری لنکا نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے بعد اس کے بلے باز ایک بڑا سک
ور بنانے میں کامیاب ہو گئے۔اس اسکور کے معمار ان فارم بلے باز کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے 195 رنز کی شاندار شراکت تھی، جس کے دوران سنگاکارا نے 94 گیندوں پر 124 رنز بنائے۔ تلکارتنے دلشان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور وہ 99 گیندوں پر 104 رنز بنا کر جوش ڈیوی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔کپتان اینجلو میتھیوز نے 20 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی جو ورلڈ کپ کرکٹ کی تاریخ کی دوسری تیز ترین نصف سنچری ہے۔منجھے ہوئے بلے باز جیوردھنے اسکور میں زیادہ اضافہ نہیں کر سکے اور صرف دو رنز پر ڈیوی کی گیند پر میک لیوڈ کو کیچ تھما بیٹھے۔سری لنکا کو اپنی اننگز کی ابتدا ہی میں اس وقت نقصان اٹھانا پڑا جب اوپنر لہیرو تھریمانے ایلسڈیئر ایونز کی گیند پر مومسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وہ 20 گیندوں پر صرف چار رنز بنا سکے۔اسکاٹ لینڈ کی جانب سے جوش ڈیوی نے 63 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ وہ اس وقت ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ان کے علاوہ ایونز اور بیرنگٹن نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔اس میچ میں دونوں ٹیموں کو ہار جیت سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ سری لنکا کی ٹیم پہلے ہی کوارٹر فائنل میں پہنچ چکی ہے جب کہ اسکاٹ لینڈ ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکا ہے۔ وہیںسری لنکا کے کمار سنگاکارا آج ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں مسلسل چار سنچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے۔ یہی نہیں وہ کسی ایک ورلڈ کپ میں چار سنچری جڑنے والے بھی پہلے بلے باز ہیں۔سنگاکارا نے یہاں اسکاٹ لینڈ کے خلاف 124 رنز کی اننگز کھیل کر یہ ریکارڈ بنایا۔ انہوں نے اس سے پہلے بنگلہ دیش کے خلاف ناٹ آئوٹ105، انگلینڈ کے خلاف ناٹ آئوٹ 117 اور آسٹریلیا کے خلاف 104 رنز بنائے تھے۔ اس طرح سے پہلی بار ون ڈے میں کسی بلے باز نے مسلسل چار میچوں میں سنچری جڑنے کا انوکھا ریکارڈ بنایا۔اس سے پہلے ظہیر عباس، سعید انور، ہرشل گبز، اے بی ڈی ویلیئرس ، کوٹن ڈی کاک اور راس ٹیلر نے مسلسل تین میچوں میں سنچری جمائی تھی۔ سنگاکارا آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ میچ میں سنچری جڑکر اس کلب میں شامل ہوئے تھے لیکن اب وہ ان تمام کھلاڑیوں سے آگے نکلنے میں کامیاب رہے۔سنگاکارا کسی ایک ورلڈ کپ میں چار سنچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بھی بن گئے ہیں۔ انہوں نے مارک وا 1996، سوربھ گانگولی 2003 اور میتھیو ہیڈن 2007 کے ریکارڈ کو توڑا جنہوں نے اس سے پہلے ایک ٹورنامنٹ میں تین۔ تین سنچری لگائی تھی۔ یہی نہیں یہ پہلا موقع ہے جب کہ کسی ون ڈے سیریز میں یا ٹورنامنٹ میں کوئی بلے باز چار سنچری لگانے میں کامیاب رہا۔ اس سے پہلے 17 مواقع پر کسی ایک ٹورنامنٹ میں یا سیریز میں ایک بلے باز نے تین۔ تین سنچری لگائی تھی۔اپنی اس اننگز کے دوران سنگاکارا نے آسٹریلوی سرزمین پر 2000 ون ڈے رنز بھی پورے کئے۔ وہ ڈیسمڈ ہینس 3067 اور ویو رچڈرس 2769 کے بعد یہ کامیابی حاصل کرنے والے تیسرے غیر آسٹریلوی بلے باز ہیں۔ سنگاکارا نے آسٹریلوی سرزمین پر اب تک 2038 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا میں اپنا پانچویں سنچری لگائی جو کہ سری لنکا کی طرف سے نیا ریکارڈ ہے۔سنگاکارا نے ورلڈ کپ 2015 میں اپنے رنز کی تعداد 496 پر پہنچا دی ہے اور وہ ابھی موجودہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے باز ہیں۔ سری لنکا کے ہی تلک رتنے دلشان 395 دوسرے اور ہندوستان کے شکھر دھون 333 تیسرے مقام پر ہیں۔ کسی ایک ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ ہندوستان کے سچن تندولکر کے نام پر ہے جنہوں نے 2003 میں 673 رن بنائے تھے۔سنگاکارا نے آج اپنے کیریئر کی 25 ویں سنچری لگائی۔ ون ڈے میں ان سے زیادہ سنچری صرف تندولکر 49، رکی پونٹنگ 30 اور سنت جے سوریہ 28 کے نام پر درج ہیں۔
دلشان نے بھی اپنی 22 ویں سنچری لگا کر گانگولی، گبز، کرس گیل اور وراٹ کوہلی کی برابری کی۔