ایکشن اور مغربی کلچر میں رنگی فلموں کے دور میں سنیل کٹاریا کا نیا تجربہ ہے ’ آنیسٹی از دی بیسٹ پالیسی ‘ ۔ یہ ایک شارٹ فلم ہے جس میں نہ کوئی گیت ہے نہ ڈائیلاگ ۔ یہ ایک فلم جس میں ڈائریکٹر سنیل کٹاریا نے صرف چہرے کے تاثرات اور کیمرے کی مدد سے صرف اکتالیس سیکنڈ میں ناظرین کو کئی پیغام دینے کی کوشش کی ہے ۔ آج بھاگ دوڑ والی زندگی میں کم سے کم وقت میں بغیر کچھ بولے اپنی بات کرنا ہی اس فلم کی خاصیت ہے ۔پنجاب کے شہر فیروزپور کے نوجوان رائٹر اور فلمساز سنیل کٹاریا کے ذریعہ بنائی گئی محض اکتالیس سیکنڈ کی شارٹ ، مائیکرو فلم ’ آنیسٹی از دی بیسٹ پالیسی ‘ کو کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں تیسرے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف ساؤتھ ایشیا اور پنجابی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے لئے نامزد کیا جا چکا ہے ۔ کامرشیل سنیما سے ہٹ کر بنائی گئی یہ فلم ناظرین خاص طور پر نوجوان طبقے کو اپنے اندر جھانکنے اور سوچنے پر مجبور کرتی ہے ۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ آج کے دور میں نوجوان طبقے کے لئے ایمانداری کے کیا معنی ہیں ۔ اس فلم میں لیڈ رول میں رامش نقوی اور نیہا شرںما ہے ۔ شارٹ فلموں کے چل رہے اس دور میں یہ ایک شاندار تجربہ ثابت ہوگا ۔