سوئس حکام کے مطابق امریکہ نے سوئٹزرلینڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رواں سال مئی میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار ہونے والے فیفا کے سات حکام امریکہ کے حوالے کر دے۔
سوئٹزر لینڈ کے فیڈرل آفس آف جسٹس (ایف او جے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حوالگی کی باقاعدہ درخواستیں بدھ کو دائر کی گئیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے جن 14 افراد پر ریکٹیئرنگ اور غیر قانونی طور پر پیسے کے لین دین کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی تھی ان میں سے فیفا کے سات اعلیٰ ایگزیکٹیو شامل تھے۔
ان 14 ملزمان کےگروپ میں سے سات کو سوئٹزرلینڈ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف او جے کا کہنا ہے کہ زیورخ پولیس فیفا کے ان سات اہلکاروں کی امریکہ حوالگی کی درخواست کے سلسلے میں کیس کی سماعت کرے گی۔
ایف او جے کے بیان کے مطابق سوئس حکام اور ان کے وکلا کے پاس امریکی درخواست پر عمل کرنے کے لیے 14 دنوں کا وقت ہے اور اگر کوئی معقول وجہ ہوئی تو اس مدت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
ایف او جے کے مطابق ان کی تنظیم ’چند ہفتوں کے دوران‘ اپنا فیصلہ دے گی، تاہم انھوں نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی عدالتی فیصلے کو فیڈرل کریمینل کورٹ اور فیڈرل سپریم کورٹ میں چیلنج کیا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی محکمۂ انصاف کی درخواست پر گذشتہ ماہ زیورخ میں ایک ہوٹل میں پولیس چھاپے کے بعد فیفا کے سات اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا تھا اور پر بدعنوانی کے سنگین مقدمات قائم کیے تھے۔
اس کے علاوہ مئی میں سوئس استغاثہ کی جانب سے بھی الگ سے سنہ 2018 اور سنہ 2022 کے عالمی کپ مقابلوں سے متعلق ’نامعلوم افراد کے خلاف مجرمانہ بدانتظامی اور منی لانڈرنگ‘ کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔