لکھنؤ(نامہ نگار)منگل کو راجدھانی میں سوائن فلو کے ۳۳نئے مریض ملے۔ جس کے بعد اب شہر میں سوائن فلو کے کل مریضوں کی تعداد ۵۴۹ہو چکی ہے۔ سوائن فلو کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے برعکس اسپتالوںمیں اب بھی اس کے باقاعدہ علاج کا بندوبست نہیں ہو پا رہا ہے۔ علاج کا بندوبست کرانے کے بجائے محکمہ صحت سوائن فلو
کے سلسلہ میں بیداری پر زیادہ زور دے رہا ہے۔
سوائن فلو کا قہر لکھنؤ میں مسلسل جاری ہے۔ لکھنؤ میں صرف کے جی ایم یو اور پی جی آئی میں ہی اس کے مریضوں کا باقاعدہ علاج ہو رہا ہے باقی اسپتالوں میں وارڈ بنا کر لوگوں کو صرف یقین دہانی ہی مل رہی ہے۔ افسر بتاتے ہیں کہ اسپتالوںمیں دوا وغیرہ کا معقول بندوبست ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسپتالوں میں مریضوں کی دیکھ بھال کرنے سے ملازمین تک کترا رہے ہیں۔ دوسری جانب سی ایم او سمیت سی ایم او دفتر کے سبھی افسر و ملازمین کام کاج چھوڑ کر لوگوں کو بیدار کر دینا چاہتے ہیں۔ اسکول کالجوں میں جا کر لوگوں کو مرض کے بارے میںبتاکر ڈاکٹر اپنی ذمہ داری پوری کر لینا چاہتے ہیں۔
سی ایم او دفتر کی جانب سے جاری سوائن فلو کے اعدادوشمار کے مطابق شہر میں آج ۳۳نئے لوگوںمیں سوائن فلو کے وائرس کی تصدیق ہوئی۔ آج جن مریضوں کی فہرست جاری کی گئی اس میں صرف دو مریض ایسے تھے جن کے نمونے بلرامپور اسپتال میں لئے گئے تھے۔ بقیہ سبھی کے جی ایم یو اور پی جی آئی سے ہی آئے تھے۔ مریضوں کی تعداد اور ان کی حالت بتاتی ہے کہ ریاست کے محکمہ صحت عام آدمی کو مرض سے بچانے میں کتنا اہل ہے۔ ریاست میں اب تک ۱۶۸۸لوگ اپنی جانچ کرا چکے ہیں جس میں ۶۸۹میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ۱۶؍افراد کی جان جا چکی ہے۔
کے جی ایم یو کے آئی سی یو میں بستروں کی تعداد میں اضافہ
سوائن فلو کے مریضوں کے پیش نظر کے جی ایم یو انتظامیہ نے آئی سی یو میں بستروںکی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ کے جی ایم یو میں سوائن فلو کیلئے آئی سی یو میں دوبستروں کے مقابلے دس بستر کر دیئے گئے ہیں۔ پی سی آر میں دو سے ۸ بستر کر دیئے گئے ہیں۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وید پرکاش کے مطابق اب جانچ کیلئے سہولتوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ ادارہ انتہائی جدید پی سی آر مشین کی خریداری کرنے جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک کروڑ کی لاگت سے خریدی جانے والی مشین سے مریضوں کو کافی فائدہ ہوگا۔