کانپو:گزشتہ دنوں نازیباسلوک کرانے کے معاملے کا پردہ فاش ہونے کے بعد سنیچر کو سوادھار آشرم میں مشتبہ حالات میں لڑکی کی موت ہو گئی ۔ بڑی لاپروائی کے سبب آج انتظامیہ ٹیم نے آشرم کو بند کرادیا۔ اس کے ساتھ ہی آشرم منتظم کے اسکول کو بھی سیل کردیا گیا۔ کارروائی کے دوران آشرم میں موجود سبھی لڑکیوں کا میڈیکل کرانے کے بعد دوسرے آشرموں میں انہیں منتقل کر دیا گیا۔ گزشتہ بارہ جون کو تھانہ کلیان پور کے سوادھار خاتون آشرم سے بھاگی دو لڑکیوں نے منتظمین پر جنسی استحصال کا الزام لگایاتھا۔ جس کے بعدآشرم منتظم شرون کشواہا،اس کے بیٹے ابھیشیک وارڈن بھبا کے خلا ف معاملہ درج کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ کل دوپہر آشرم میں رہنے والی گیتا کی مشتبہ حالت میں موت ہو گئی ۔ موت کی اطلاع پر پہنچی پولیس اور انتظامیہ نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا تھا۔ آشرم میں مسلسل بدعنوانی کی مل رہی شکایتوں کے پیش نظرآج صبح ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر روشن جیکب کی ہدایت پر ضلع انتظامیہ کی ٹیم ڈاکٹروں کے ساتھ پہنچی تبھی لڑکیوں کا میڈیکل کرانے کے بعدانہیں دوسرے خاتون آشرموں میں بھیج دیا گیا۔ ایس ڈی ایم ، اے سی ایم راجیندر کمار اور پولیس افسرا نے آشرم کو سیل کر دیا۔ افسران نے بتایا کہ آشرم میں چل رہی سرگرمیوں کی جانچ کی جارہی ہے۔ جانچ کی بنیادپر ہی آئندہ کی کارروائی کی جائے گی ۔
بدعنوانی کو دیکھ کر اسکول بھی ہوا سیل:آشرام کے ساتھ ساتھ منتظم موتی لال میمورئل ایجو کیشن سینٹر نام سے اسکول بھی چلاتا تھا۔ آشرم میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے اسکول کی ایک عمارت کو بھی سیل کردیا۔
ہیڈ انجری سے ہوئی تھی موت:سنیچر کی دوپہر آشرم میں پراصرار طریقے سے لڑکی کی موت ہو گئی تھی۔ جس کے بعد سے آشرم کی سر گرمیوں پر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیاتھا۔ متوفیہ کا پوسٹ مارٹم آج ڈاکٹر وںکے پینل کے ذریعہ کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کا سبب سر میں چوٹ لگنا بتایا گیا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد سے آشرم منتظم کو کچھ حد تک راحت ملتی نظر آرہی ہے۔