کانگریس صدر سونیا گاندھی کے سیاسی سیکرٹری احمد پٹیل نے کہا کہ سونیا کو کبھی بھی سرکاری فائلیں نہیں دکھائی گئیں.
پٹیل نے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے سابق میڈیا مشیر سنجے بارو کی کتاب میں لکھی اس بات کو ‘بے بنیاد’ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا کہ سونیا کو سرکاری فائلیں دکھائی جاتی تھیں.
پٹیل نے کہا کہ میں نے کتاب پڑھی نہیں ہے پر دوستوں سے میں نے جو کچھ بھی سنا ہے اس پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اس طرح کی باتیں بے بنیاد ہیں. جب آپ کہتے ہیں کہ تمام اہم سرکاری فائلیں ان کے پاس بھیجی جاتی تھیں تو یہ سب بے بنیاد ہے.
‘ٹائمز ناو ¿’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پٹیل نے کہا کہ میں کور گروپ کمیٹی کا رکن ہوں. اگر کابینہ کا کوئی رکن کہتا ہے کہ سونیا گاندھی کو فائلیں دکھائی گئیں تو میں عوامی زندگی چھوڑ دوں گا.
اپنی کتاب ‘اےکسی ڈنےٹل پرائم منسٹر – دی میکنگ اینڈ انمےیکنگ آف منموہن سنگھ’ میں بارو نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری پلک چٹرجی وزیر اعظم کے دفتر کے فیصلوں پر سونیا گاندھی سے ‘ہدایات’ لیتے تھے.
بی جے پی کے رہنماو ¿ں کی طرف سے کانگریس دور حکومت کے گھوٹالوں کی جانچ کرنے اور ایک احتساب کمیشن کی تشکیل سے متعلق بیان دیے جانے پر پٹیل نے کہا کہ انہیں کرنے دیجئے. ہم کسی سے ڈرتے نہیں ہیں. ہم پہلے بھی اس کا سامنا کر چکے ہیں … وہ تو اس حد تک چلے گئے تھے کہ انہوں نے ایف میں راجیو گاندھی کا بھی نام رکھ دیا تھا.
پٹیل نے یہ بھی کہا کہ پہلی بات تو یہ کہ وہ اقتدار کے نہیں اور اگر وہ اقتدار میں آ بھی گئے تو ہم ڈرتے نہیں ہیں کیونکہ ہم نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے.
کانگریس لیڈر نے یہ کہتے ہوئے راہل گاندھی کا بھی دفاع کیا کہ انہوں نے بی جے پی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار نریندر مودی کے خلاف کبھی ذاتی حملہ نہیں بولا۔