نئی دہلی۔ ہندوستانی اولمپک یونین کے تازہ انتخابات سے مطمئن بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے آئی او اے پر لگی معطلی ہٹا دی ہے اور اس کے ساتھ ہی ہندوستان کی ایک سال سے زیادہ کے بعد اولمپکس میں واپسی ہو گئی ہے۔ آئی او اے کے اتوار کو ہوئے انتخابات کے بعد آئی او سی کے نمائندوں نے سوچی میں چل رہے سرمائی اولمپکس میں لوٹ کر آئی او سی کے صدر اور ایگزیکٹو بورڈ کو ان انتخابات پر اپنی رپورٹ سونپی جس کے بعد آئی او سی نے یہ معطلی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ آئی او اے کے دسمبر 2012 میں ہوئے انتخابات میں داغی حکام کو منتخب ہونے پر گہرا اعتراض کرتے ہوئے آئی او سی نے ہندوستان کو ا
ولمپک سے معطل کر دیا تھا۔ اس کے بعد اب جا کر اولمپک میں ہندوستان کی واپسی ہوئی ہے۔ ہندوستان کی اولمپک میں واپسی کے بعد سوچی سرمائی اولمپک کھیلوں کے اختتام تقریب میں اب ترنگا لہرا پائے گا۔ اولمپک تمغہ فاتح پہلوان سشیل کمار اور یوگیشور دت نے ہندوستان کی اولمپک میں واپسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں اور ملک کے لئے یہ فیصلہ بہت اہم ہے اور اب ترنگے تلے کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں گے ۔ بیجنگ اولمپکس ( 2008 ) میں کانسے اور لندن اولمپکس ( 2012 ) میں چاندی کا تمغہ جیت چکے سشیل نے کہا ،ہندوستانی کھیلوں کے لئے یہ بہت ہی اہم فیصلہ ہے ۔ اب ہم اپنے ملک کے پرچم کے تحت بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ترنگے کے بغیر کسی کھیل میں حصہ لینا بہت عجیب سا لگتا ہے ۔آپ کے ملک کا نام نہیں لیا جاتا تو مقابلہ میں ملک کے لئے حصہ لینے کا حوصلہ پیدا نہیں ہو پاتا۔
سشیل نے کہا ، کھلاڑیوں کے لئے یہ بہت ہی خوشی کی بات ہے اب کھلاڑی کھل کر کھیل سکیں گے اور اس سال کئی بین الاقوامی مقابلہ ہونے کی وجہ سے ہم لوگ مزید محنت کریں گے ۔ داغی حکام اور حکومت کی مداخلت کی وجہ اولمپک سے باہر کئے جانے کے قریب 14 ماہ بعدہندوستان پر لگی معطلی بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے آاو اے کے تازہ انتخابات کے بعد واپس لے لیا ہے ۔ آئی او سی کے فیصلے کے بعد اب ہندوستانی کھلاڑی بین الاقوامی ٹورنامنٹوں میں ترنگے تلے کھیل سکیں گے۔