نئی دہلی: سو برسوں تک شیروں کی آبادی میں مسلسل کمی کے بعد دنیا بھر میں پہلی بار اس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ ختم ہو رہی اس نسل کے تحفظ میں سب سے بڑا تعاون ہندستان کا ہے ۔
شیروں کے تحفظ پر یہاں وزراء کی سطح کی تیسری ایشیا کانفرنس کی ابتدا سے قبل ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلو ڈبلو ایف) نے کل کہاکہ دنیا بھر میں آج کی تاریخ میں شیروں کی تعداد تقریباً 3,890 ہے جو 2010 میں تقریباً 3200 تھی۔ڈبلو ڈبلو ایف میں جنگلی جانوروں کے تحفظ کے سینئر نائب صدر جنیٹے ہیملے نے کہا ‘مختلف ممالک کے نیشنل ٹائگر سروے کی بنیاد پر ہم اس کی کم از کم تعداد پر بات کر رہے ہیں۔ بہتر سروے اور شیروں کی نسلوں کے بہتر تحفظ کے سبب ہندستان، روس، نیپال اور بھوٹان میں شیروں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے ۔
مسٹر ہیملے نے کہاکہ مخالف ممالک کی حکومتوں، مقامی برادریوں اور دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر ڈبلو ڈبلو ایف نے گزشتہ ایک صدی سے شیروں کی تعداد میں آ رہی گراوٹ کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔انہوں نے کہا ‘2022 تک شیروں کی تعداد کو دوگنا کرنے کے اپنے ہدف تک پہنچنے کیلئے ہمیں بہت زیادہ کام کرنے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے ۔
جن ممالک میں شیر پائے جاتے ہیں وہاں کی حکومتوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنے یہاں 2022 تک شیروں کی تعداد کو دوگنا کریں گے ۔شیروں کے تحفظ میں سب سے بڑے چیلنج اس کا شکار کیا جانا اور اس کی قدرتی رہائش کی جگہ میں مسلسل ہو رہی کمی ہے ۔