نئی دہلی:سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی اپیل پر جلی کٹو (سانڈوں کو قابو میں کرنے کا کھیل)پر اپنا حکم آج ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردیا۔اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بینچ سے اپیل کی کہ جلی کٹو پر فیصلہ ایک ہفتے تک ٹال دیا جائے کیونکہ مرکز اور ریاستی حکومت اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔قابل ذکر ہے کہ جلی کٹو جنوبی ہندوستان میں بہت مقبول ہے اور اسے مکر سکرانتی اور پونگل کے موقع پر منعقد کیا جاتا ہے جس میں نوجوانوں کے گروپ سانڈوں کو پکڑکر اپنے قابو میں کرتے ہیں۔جانوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی کچھ تنظیموں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے کہا تھا کہ اس دوران بے قصور جانوروں کے ساتھ بہت زیادہ تشدد برتا جاتا ہے اور اس وجہ سے کئی بار ان کی موت بھی ہوجاتی ہے ۔اس کے بعد عدالت نے 2014میں اس کھیل کے انعقاد پر پابندی لگا دی تھی۔
اسی دوران جلی کٹو پر پابندی ہٹانے اور پیٹا پر پابندی لگائے جانے کے مطالبے کے سلسلے میں طالب علموں اور نوجوانوں کے احتجاج کو حمایت دینے مختلف ٹریڈ یونینوں اور تنظیموں کے اعلان پر آج تمل ناڈو میں بند سے معمولات زندگی پر وسیع اثر پڑاہے ۔تمل ناڈو حکومت نے جلی کٹو کے انعقاد کے لئے ایک فوری آرڈینینس کا مسودہ تیار کیا اور اسے مرکزی وزیرداخلہ کے پاس بھیج دیا۔وزیراعلی او پنیرسلوم نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جلی کٹو کے مسئلے پر قانون کے ماہرین کے مشورے کے بعد آرڈینینس کا مسودہ تیار کرلیاگیا ہے اور اسے مرکزی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کے پاس بھیجا گیا ہے ۔اس مسئلے پر مسٹر پنیرسلوم نے کل وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی اور برسوں پرانے روایتی جلی کٹو سے وابستہ عوام کے جذبات سے آگاہ کرایا۔