ممبئی،
سپریم کورٹ نے ممبئی میں ورلي کے كےپا کولا کمپاؤنڈ کو توڑنے پر 31 مئی 2014 تک روک لگا دی ہے. سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے بی ایم سی کی کارروائی پر روک لگا دی ہے.
اس سے پہلے آج صبح ممبئی میں ورلي کے كےپا کولا کےکمپاو ¿نڈ میں بی ایم سی نے غیر قانونی فلیٹ توڑنے کی کارروائی شروع کر دی تھی. بلڈنگ ڈھہانے کے لئے بی ایم سی کی ٹیم سوسائٹی کا گیٹ توڑ کر اندر پہنچ گئی. حالانکہ بی ایم سی کی ٹیم کو یہاں رہ رہے لوگوں کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا. لوگ اپنا گھر خالی کرنے کو تیار نہیں ہیں. كےپا کولا کمپاؤنڈ کے باہر مقامی لوگوں کی بی ایم سی اور پولیس والوں کے درمیان جھڑپ ہوئی.
پہلے سپریم کورٹ نے فلیٹوں کو خالی کرانے کے لیے 11 نومبر کی ٹائم لائنز کا اطلاق طے کی تھی. احاطے میں رہنے والے خاندانوں نے اب وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان پر اپنی امید لگائی تھی کہ وہ مداخلت کریں گے اور ان کے فلیٹوں کو بچانے کے لئے ایک آرڈیننس منظور کر کے ان کے فلیٹوں کو باقاعدہ کریں گے. لیکن ایسا نہیں ہوا.
بی ایم سی نے دو روز پہلے ممبئی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کی دفعہ 488 کے تحت غیر قانونی فلیٹ مالکان کو خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا. احاطے کی سات عمارتوں کی 35 غیر قانونی منزلوں میں تقریبا 100 خاندان رہ رہے ہیں.
كےپاكولا کےکمپاو ¿نڈ میں 96 فلیٹ غیر قانونی طور سے بنائے گئے تھے. بی ایم سی نے بلڈروں کو صرف پانچ منزل تک بنانے کی اجازت تھی. لیکن بلڈروں نے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی.
اس سے پہلے 12 اکتوبر کو مےٹروپلٹن کورٹ نے كےپا کولا کمپاؤنڈ کی تعمیر کرنے والے بلڈر کے خلاف تحقیقات کر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا. اس سال فروری میں سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے كےپاكولا کمپاؤنڈ کے تمام غیر قانونی فلیٹ کو توڑنے کا حکم دیا تھا.