کلکتہ:دنیائے کرکٹ میں ماسٹر بلاسٹر کے لقب سے مشہور بھارت رتن سچن تندولکر کی گرچہ راجیہ سبھا میں بحیثیت ممبر پارلیمنٹ کارکردگی اچھی نہیں رہی وہ گزشتہ چار سالوں میں پارلیمنٹ میں صرف ایک یا دو سوال ہی پوچھے ہیں مگر انہوں نے اپنے ممبر پارلیمنٹ کے فنڈ سے بنگال کے مغربی مدنی پور ضلع کے ایک ہائی اسکول کی قسمت ہی بدل دی ہے ۔
مغربی مدنی پور میں نیشنل ہائی وے نمبر 6کے دائیں طرف واقع 50سالہ قدیم سورنا میوے سسمال شکھشا نیکتن ہائی اسکول جہاں 900طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ کی حالت خستہ تھی، اسکول میں لائبریری، لیبارٹری ، ہال کی تعمیر کیلئے فنڈ کی سخت ضرورت تھی ۔اسکول انتظامیہ کو انفراسٹکچر کی تعمیر کیلئے فنڈ کی سخت ضرورت تھی ۔ہرطرف دروزاہ کھٹکھٹایا گیا ۔دو سال قبل مقامی ممبر پارلیمنٹ پربودھ پانڈا سے رابطہ کرکے فنڈ کے سیکشن کی درخواست کی گئی مگر ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔ہرطرف سے امیدٹوٹنے کے بعد اس کے بعد اسکول ٹیچر و انتظامیہ نے ایم پی فنڈ (MPLAD)پر تحقیق شروع کی تو معلوم ہواکہ لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ کے برعکس فنڈ کو خرچ کرنے کیلئے راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ پر علاقائیت کی کوئی قید نہیں ہوتی ہے ۔
2014میں اسکول انتظامیہ نے راجیہ سبھا میں حکومت کی طرف سے نامزد سچن تندولکر کو خط لکھ کر اسکول کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے لائبریری روم، لیبارٹری اور لڑکیوں کیلئے کومن روم کی تعمیر کیلئے اپنے ایم پی فنڈ سے فنڈ سیکشن کرنے کی اپیل کی ۔اسکول کے ہیڈ ماسٹر اتم کمار موہنتی نے بتایا کہ وہ 6مہینے کے بعد سچن تندولکر کے جواب سے وہ حیرت زدہ ہوگئے ۔انہوں نے خط لکھ کر مطلع کیا کہ اسکول کیلئے فنڈ جاری کردیا گیا ہے ۔ سچن تندولکر نے جوابی خط میں لکھا کہ ”مجھے اس بات کی اطلاع دیتے ہوئی خوشی ہورہی ہے کہ میری سفارش پر ممبئی باندرا کے عزت مآب کلکٹر نے اس پروجیکٹ کیلئے فنڈ جاری کردیا ہے ۔مجھے یقین ہے کہ باندرا کے کلکٹر صاحب میری سفارش پر کارروائی شروع کردی ہے اور وہ آپ کے اسکول کو فنڈ جاری ہونے کا عمل شروع ہوچکا ہے ”۔
سچن تندولکر کی سفارش پر اسکول کو 70لاکھ روپیہ مل گیا۔اب اسکول میں لائبریری، لیبارٹری اور لڑکیوں کیلئے ہال کی تعمیر کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے ۔یہ پوری رقم گزشتہ مالی سامل مل گیا ہے ۔اسکول کے ہیڈماسٹر اتم کمار موہنتی کہتے ہیں کہ حقیقت یہ ہے کہ سچن تندولکر کا شکریہ ادا کرنے کیلئے ہمارے پاس الفاظ نہیں ہے ۔
خیال رہے کہ سچن تندولکر کی راجیہ سبھا میں حاضری کی شرح سب سے کم ہے ۔ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے نامزد اراکین میں سچن تندولکر کی حاضری کی شرح6فیصد سب سے کم ہے ۔اور انہوں نے کسی بھی بحث میں حصہ نہیں لیا ہے ۔وہ 2012میں راجیہ سبھا کیلئے نامزد کیے گئے تھے ۔
کام مکمل ہونے کے بعد اسکول انتظامیہ نو تعمیر شدہ سیکشن کا افتتاح کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ساتھ سچن تندولکر کو مدعو کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔