لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ نگوہاں علاقہ میں تیز رفتار کار نے طالبہ کو ٹکر مار دی۔ کار کی ٹکر سے زخمی طالبہ کو لوگوں نے اسپتال میںداخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی وہیں دوسری جانب نگرام میں موٹر سائیکل سوار دو دوستوں کو بھی ایک کار نے ٹکر مار دی جس میں ایک کی موت ہو گئی جبکہ دوسرا شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ آس پاس کے لوگوں نے واردات کی اطلاع پولیس کودی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے زخمی کو اسپتال پہنچایا اور متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔اس کے علاوہ حضرت گنج میں نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے مزدورکی موت ہوگئی۔ نگوہاں گاؤں کے رہنے والے سجیت شریواستو کی تیرہ سالہ لڑکی شریا شریواستو اتوار کی صبح سائیکل سے نگوہاں میں ہی کوچنگ کیلئے جا رہی تھی۔ نگوہاں اسٹیشن موڑ کے نزدیک سڑک پار کر رہی شریا کو تیز رفتار کار نے ٹکر مار دی جس سے وہ شدید طور پر زخمی ہو گئی۔ راہ گیروں نے پولیس کو واردات کی اطلاع دی۔ پولیس کافی دیرتک وہاں نہیں پہنچی۔اس درمیان حادثہ کی اطلاع ملنے پر شریا کے اہل خانہ نے اسے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ دوسری جانب نگرام کے سید واڑہ محلہ میں رہنے والا ۲۲سالہ فخر الدین اور سمیسی گاؤں میں رہنے والا اس کا دوست رحمت علی موہن لال گنج سے پڑھ کر لوٹ رہا تھا۔ اس درمیان تموریا گاؤں کے نزدیک تیز رفتار انڈیگو کار نے ان کی موٹر سائیکل میں ٹکر مار دی۔ جس سے دونوں دور جا گرے اور شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ راہ گیروں نے پولیس کو حادثہ کی اطلاع دی جس پر پولیس پہنچی اور دونوں کو ٹراما سینٹر لے گئی جہاں رحمت کی موت ہو گئی جبکہ فخر الدین زیر علاج ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موقع واردات سے انڈیگو کار کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔ کار کے نمبر کی بنیاد پر مالک کی تلاش کی جا
رہی ہے۔ اس کے علاوہ حضرت گنج کے مال ایونیو کے نزدیک جھونپڑی میں رہنے والا مزدور ۳۲سالہ سرویش سنیچر کو اپنے چچیرے بھائی جے کنور کے ساتھ سڑک صاف کر رہا تھا تبھی رات بارہ بجے کے قریب اسے تیز رفتار نامعلوم گاڑی نے ٹکر ما دی۔ زخمیوں کو جے کنور اسپتال لے گیا راست میں ہی اس کی موت ہو گئی۔ سرویش آبائی طور سے کانپور کا رہنے والا تھا اور یہاں رہ کر مزدوری کرتا تھا۔ سرویش کے کنبہ میں بیوی سمیت تین بچے ہیں۔