لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ امتحان دے کر واپس آنے والی بہن کو لینے جا رہے بھائی کی موٹر سائیکل پر پیچھے سے ٹرک نے ٹکر مار دی۔ ٹکر لگنے سے وہ گر گیا اور ٹرک کے پہیے کی زد میں آگیا جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ وہیں موٹر سائیکل پرپیچھے بیٹھا اس کا ایک ساتھی معمولی طور پر زخمی ہوا جس کو لوگوں نے اسپتال میں داخل کرا دیا۔اس کے علاوہ گوسائیں گنج میں گھر سے باہر کھیلنے والے لڑکے کو تیز رفتار ڈی سی ایم نے ٹکر مار دی ۔ زخمی لڑکے کو لوگوں نے آناً فاناً میں اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ مال گاؤں کے مبارک پور کے رہنے والے ۱۸ سالہ راجیش اپنی بہن راگنی کو لینے پالی ٹیکنک جا رہا تھا۔ راجیش موٹر سائیکل سے اپنے دوست ستیم تیواری کے ہمراہ تھا۔ دونوں جب منشی پلیا کے پاس پہنچے تو اس کی ریلی کے بغل میں سائیکل سوار آگیا۔ سائیکل سوار کی شرٹ میں موٹر سائیکل کا ہینڈل پھنس گیا جس کی وجہ سے راجیش کی موٹر سائیکل بے قابو ہو گئی اور وہ گاڑی سمیت گر پڑا۔ پشت سے آرہے ٹرک نے راجیش کو کچل دیا اور اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اور ستیم کو بھی معمولی چوٹیں آئیں۔ حادثہ کودیکھ کرلوگوں نے پولیس کو اطلاع دی اور موقع پر پہنچی پولیس نے ستیم کو اسپتال میں داخل کرایا اور راجیش کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے روانہ کر دی۔اس کے علاوہ گوسائیں گنج کے مہورا کلاں کے رہنے والے دیا شنکر نے بتایا کہ ان کا لڑکا بارہ سالہ دیپک جمعہ کو گھر کے باہر کھیل رہا تھا۔ کھیلتے کھیلتے وہ سڑک پر چلا گیا اور امیٹھی کی جانب سے آرہی ڈی سی ایم یو پی ۳۲ سی این ۵۲۲۳ نے اسے ٹکر مار دی۔دیپک دور جا گرااور خون میں لت پت ہو گیا۔ دیپک کو سڑک پر گرتا ہوا دیکھ کر گاؤں والے دوڑے اور اسے اسپتال لے گئے جہاں علاج کے دوران سنیچر کو اس کی موت ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ دیپک کے سر پر گہری چوٹ لگنے سے اس کی موت ہو گئی۔ ملزم ڈی سی ایم ڈرائیور راجن کو علاقہ
کے لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔