لکھنؤ (نامہ نگار)شہر کے الگ الگ علاقوںمیں منگل کوہوئے حادثوںمیں ٹیچر سمیت تین لوگوںکی جانیں ضائع ہوگئیں۔ چارلوگ شدید طورپرزخمی ہوگئے۔پولیس نے زخمیوں کوٹراماسنیٹر میں داخل کرایا ۔ بازار کھالہ واقع چاند علی شاہ کے رہنے والے ٹیچر انوج شری واستو(۳۵)ہلدوانی میں مہرشی اسکول میں ٹیچرہیںان کی اہلیہ آکانشا کو ٹیچر کے عہدے پر لکھیم پورمیںنوکری ملی تھی۔ صبح خسر کی کار لے کروہ طلباء کے ساتھ لکھیم پورکھیری جارہے تھے۔ کارمیں بیٹے ونش اجیت بھی ساتھ میں تھے۔ کارڈرائیور نریش چلا رہاتھا۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے بدھیشور بائی پاس پر بے قابو ڈی سی ایم نے کارپرٹکرمار دی جس سے کار ڈوائیڈرمیں ٹکراکرپلٹ گئی ۔دردناک حادثے میں سبھی لوگ شدید طورپرزخمی ہوگئے ۔یہ دیکھ کرآس پاس کے لوگ دوڑے اور کارمیں پھنسے لوگوںکوباہر نکالا۔ اطلاع پرپہنچی پولیس نے سبھی کوٹراما سنٹر بھجوایا۔وہاں ڈاکٹروںنے انوج کو مردہ قراردے دیا۔جبکہ چاروںزخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی۔حادثہ کے بعد ڈی سی ایم ڈرائیور وہاں سے فرار ہوگیا۔ وہیں دوسری جانب کاکوری کے پہیہ اعظم پور کارہنے والا چھبیس سالہ عمران گول کنواںگائوںمیں ایک دکان پرکام کرتاتھا۔
عمران منگل کی شام چھ بجے موٹر سائیکل سے پٹرول لینے کیلئے گیاتھاہردوئی روڈ کسمور گائوں کے نزدیک تیز رفتار مارشل نے اسے ٹکر ماردی جس سے وہ زخمی ہوگیا۔ مقامی لوگوںنے اسے پرائیوٹ اسپتال میںداخل کرایا جہاں اس کی موت ہوگئی۔اس کے علاوہ جانکی پورم واقع انجینئرنگ کالج چوراہے پربس سے اتررہے راکیش(۳۶)کوپیچھے سے آرہی روڈ ویز کی بس نے ٹکر ماردی۔بس کی ٹکرلگنے سے و
ہ پہیہ کی زدمیںآگیاجس سے اس کی موت ہوگئی۔