لکھنو:سگریٹ کا آسانی سے دستیاب ہو جانا بھی ایک بڑا سبب ہے کہ بچے اس نشہ کے عادی ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹروںکا ماننا ہے کہ کھلی اور سستی سگریٹ نہ ملنے سے اس نشہ کے فیصد میں کمی آئے گی۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے تخمینوں کے مطابق ہندوستان میں ہر برس تمباکو کے سبب دس لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہو جاتی ہے۔کے جی ایم یو کے پلمونری شعبہ کے شعبہ صدر ڈاکٹر سوریہ کانت کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل ابتدائی دور میں سگریٹ کوشوق کے طور پر لیتے ہیں لیکن بعد میں عادت بن جاتی ہے۔ کھلی سگریٹ پر پابندی لگنے سے وہ آسانی سے اسے نہیں حاصل کر پائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کینسر، پھیپھڑوں کی بیماریاں، قلبی امراض کا اہم سبب تمباکو کا استعمال ہے۔ انہو ں نے بتاےا کہ تمباکو مصنوعات میں چار ہزار سے بھی زائد موزی کیمیکل ہوتے ہیں اس میں تمباکو کی پتیوں کا استعمال ہوتا ہے یہ سبھی جسم کے مختلف حصوں کو کسی نہ کسی شکل میں نقصان پہنچاتے ہیں، وقت رہتے بچاو¿ نہ کرنے پر اس کانتیجہ مہلک بیماری کی شکل میں سامنے آسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمباکو میں پایا جانے والا نکوٹین جسم کے عضو میں تیزی لاتا ہے اس کے اثرات سے دل کی دھڑکن میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس زہریلی شے سے جسم کی نسیں زائل ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے بتاےا کہ کاربن مونو آکسائڈ خون میں پائے جانے والے ہموگلوبین میں آکسیجن کے مقابلے میں زیادہ آسانی سے گھل جاتا ہے جس کے سبب خون میں آکسیجن کی کمی ہونے لگتی ہے۔ دھمنیوںمیں کولیسٹرال اور دیگر چربیوں کاجماو ہونے کے سبب دھمنیوں کی دیواریں آہستہ آہستہ موٹی ہوکر بند ہو جاتی ہیں۔ اس کا نتیجہ اچانک موت کی شکل میں سامنے آتا ہے۔