نیو یارک: عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ انسانی رویوں سے جڑی بیماریاں لاکھوں انسانوں کی قبل از وقت موت کا سبب بن رہی ہیں۔ ان مضر صحت عادات میں شراب نوشی اور سگریٹ نوشی اہم ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے دائمی امراض سے بچاؤ اور مینیجمنٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2012 تک آن بیماریوں سے ہلاکتوں کی تعداد 38 ملین کے لگ بھگ تھی، جن میں امراضِ قلب، ذیابیطٓس یا شٓوگر، نظام تنفس اور مختلف سرطان کی قسمیں شامل ہیں۔ شانتی مینڈس نے اِس صورت حال کو ”لائف اسٹائل بیماریوں کی وبا” سے تعبیر کیا ہے۔
خاتون ریسرچرز نے عالمی ادارے اور حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ انسانی زندگی کا تعاقب کرن
ے والی ایسی سٓست رو موت کے خلاف ایکشن پلان متعارف کروانا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ لائف اسٹائل بیماریوں کا تعلق حقیقت میں انسانوں کے معاشرتی رابطوں، رویوں اور عادات کے ساتھ جڑا ہے۔ اِن میں دوستوں کی محفلوں میں شوقیہ انداز میں شروع کی جانے والی سگریٹ نوشی اور پھر آس کا عادت میں تبدیل ہو جانا، فیشن ایبل اور رنگین محفلوں میں شریک ہو کر مے نوشی اور پھر روزانہ کی بنیاد پر شراب پینے کا شغل کرنا، مرغن غذاؤں کا کثرت سے استعمال اور عام معمولات میں نمک اور میٹھے کا غیر ضروری استعمال عام طور پر دیکھا گیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی سربراہ مارگریٹ چَن کا کہنا تھا کہ عالمی برادری تھوڑی سے توجہ سے ایسی غیر اعلانیہ اور غیر اطلاعاتی بیماریوں سے ہونے والی ہلاکتوں میں کمی پیدا کر سکتی ہے اور اِس کے لیے اگلی دہائی کے دوران عالمی سطح پر صرف ۲۔۱۱بلین سالانہ بنیادوں پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ نے تجویز کیا کہ اِس رقم سے ساری دنیا کے ملکوں میں صحت مندانہ عادات کو فروغ دینے کی مہم کو فوری طور پر چلانا از حد ضروری ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ عالمی سطح پر تجویز کردہ کٓل رقم میں سے ایک سے تین ڈالر فی کس خرچ آئے گا لیکن لاکھوں انسانوں کو قبل از وقت موت سے بچایا جا سکے۔