سہارنپور(بھاشا)۔سہارنپور میں تشدد کے بعد کرفیو میں آج ضلع انتظامیہ کے ذریعہ صبح دس بجے سے شام چار بجے تک کی مہلت دی گئی ۔ یہ مہلت سہارنپور کے تمام تھانوںمیں دے دی گئی ہے۔ کرفیو میںمہلت کے باوجود سہارنپور کے کاروباریوںنے دکانیں نہیں کھولیں۔ کاروباریوںنے کہا کہ شہر میںکاروباریوں اور تاجروںکوفساد کے دوران آتش زدگی کے سبب کروڑوں روپئے کانقصان ہوا ہے ۔ اس لئے م
خالفت میںانھوںنے دکانیں بند رکھیں۔ دوسری جانب کارپوریشن کی جانب سے امن مارچ بھی نکالا گیا جس میںتمام مذاہب کے نمائندوںسمیت ہندو مسلمانوںنے بھائی چارے کاپیغام دیا۔ ضلع مجسٹریٹ سندھیا تیواری ، ایس ایس پی راجیش کمار پانڈے ودیگر انتظامیہ افسران امن مارچ میں شامل ہوئے۔ اس کے علاوہ تاجروںنے امن مارچ کی مخالفت کی ۔تاجروںنے کہا کہ جن لوگوں کاکروڑوںروپئے کانقصان ہوا ہے ایسے حالات میںامن مارچ کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ شہر میںآج افواہوں کا بازار گرم رہا۔ سڑکوںپررونق ہے لیکن بازار بھی بندہیں۔ضلع مجسٹریٹ سندھیاتیواری نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پرتوجہ نہ دیں ۔ کرفیومیںمہلت ملنے کے بعد آج پہلی مرتبہ بینک کھلے رہے بینکوں میں بھیڑتھی اور سڑکوںپررونق۔سہارنپور کے بہت سے کارخانوںمیںآج کام شروع ہو گیا اور ملازمین اپنی ڈیوٹی پرپہنچے ۔کرفیوکی مہلت ختم ہونے سے پہلے انھیں چھٹی دے دی جائے گی۔ شہر کے تمام علاقوںمیں حفاظتی دستے مستعدی سے اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔