موجودہ زندگی کے طرزعمل میں کم عمر میں ہی لڑکیوں کو جلد سے متعلق کئی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔ دس سے بیس سال کی عمر میں ہارمون کی تبدیلی کے سبب آئلی گلینڈ کافی سرگرم ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے جلد آئلی ہو جاتی ہے ۔ ایسے میں بلیک ہیڈس اور مہانسے ہو سکتے ہیں ۔ بلیک ہیڈس سے نجات حاصل کرنے کے لئے چہرے کی جلد کی اچھی طرح کلنجنگ کرنی چاہئے ۔ اس کے لئے دردری پسی مسور کی دال ، سنترے کے سوکھے ہوئے چھلکو کے پاؤڈر ملتانی مٹی اور جو کے آٹے کو کچے دودھ میں ملا کر چہرے پر رگڑیں ۔ اس کے سوکھ جاwomen fac
نے پر چہرے کو پانی سے دھو لیں ۔ آئلی گلینڈس کو کنٹرول کرنے کے لئے قدرتی اسکن ٹونر بھی استعمال کر سکتی ہیں ۔ رات کو پودینے کی پتیوں کو پانی میں بھگو دیں اور صبح اس پانی کو آدھا ہونے تک ابالیں ۔ بعد میں پانی کو چھان لیں اور اسے دن میں تقریباً چار سے پانچ بار چہرے پر کریں۔بیس سے تیس سال کی عمر میں تعلیم ، ملازمت اور گھر کے کاموں کو سنبھالنے کے چکر میں عورتیں اپنی جلد کے تئیں کافی لاپروا نظر آتی ہیںجس کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی عمر کے نشان ان کے چہرے پر نظر آنے لگتے ہیں ۔ اس سے بچنے کے لئے برابر کلنجنگ کے ساتھ ساتھ جلد کے مطابق فیشیل ضرور کروائیں ۔ کلنجنگ سے بے جان جلد نکل جاتی ہے اور فیشیل سے جلد میں کساو آئے گا ۔ جلد میں بڑھتی عمر کی نشانی یعنی باریک لائن ، کالے گھیرے اور جلد میں روکھاپن وغیرہ ہونے پر فورا اپنی جلد کی نوعیت سے اینٹی ایجنگ کریم کا استعمال شروع کر دیں۔ کریم کے ساتھ ساتھ کھانے میں دودھ ، دہی ، کھٹے پھل ، دالیں ، ہری پتے دار سبزیاں ، انکرت اناج ، انڈے ، مچھلی وغیرہ کو شامل کرنا ہوگا ۔ جسم سے ٹاکسن کو باہر نکالنے کے لئے دن میں دس سے بارہ گلاس پانی ضرور پئیں ۔ اس کے علاوہ سن اسکرین اور ماشچرائزر کا استعمال کرتی رہیں ۔تیس سے چالیس سال کی عمر میں پہنچنے کے ساتھ ہی آپ کو اپنی جلد کی دیکھ بھال کے لئے کچھ جدید طریقے اپنانے چاہئے ۔ آپ مہینے میں ایک بار فیشیل کے بجائے تھوڑا الفا ہائیڈراکسی ایسڈ فیشیل کروائیں ۔ الفا ہائیڈراکسی ایسڈ پھل سے نکالے گئے ایسڈ ہوتے ہیں جو جلد میں کولاجن تیزی سے بناتے ہیں جو جلد پر جھریاں اور آنکھوں کاکالاپن دور کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں ۔ دو تین مہینے میں ایک بار جلد کی الاسٹی سٹی اور فلیکسبلٹی کو برقرار رکھنے کے لئے کولاجن ماسک ضرور لگوائیں ۔ رات میں چہرہ دھونے کے بعد الفا ہائیڈریکسی ایسڈ کریم کا استعمال کریں ۔چالیس سے پچاس سال کی عمر آتے آتے عورتوں میں مینوپاز کا مسئلہ شروع ہو جاتا ہے ۔ ایسے میں پگمیٹنشن ، گہرا سپٹس جیسی جلد سے متعلق پریشانی کا ہونا عام ہے ۔ ان تمام پریشانیوں سے بچنے کے لئے کسی ڈاکٹر سے رابطہ قائم کرنا ہوگا ۔ اس کے علاوہ کاسمیٹک صفائی سے بیوٹی ٹریٹمنٹ لے سکتی ہیں ۔ ٹریٹمنٹ کے بعد جلد پر لگائی جانے والی دوائیں زیادہ موثر ہوتی ہے ۔ اس عمر میں تقریباً بیس سے پچیس دن بعد فیشیل کرانا بہتر رہتا ہے ۔ چالیس کی عمر میں جلد میں نمی کم ہونے لگتی ہے اس لئے اس عمر میں ماشچرائزر بیسڈ بیوٹی اور اسکن کیئر پروڈکٹس کا ہی استعمال کرنا چاہئے ۔ پچاس سال کی عمر کے بعد جلد کو ماشچرائزر ہی نہیں بلکہ غذابھی دینی ضروری ہے ۔ ایسے میں تھوڑے بادام کے دانے کو رات بھر پانی میں بھگوکر صبح باریک پیس لیں ۔ اس پیسٹ میں ایک چمچہ کیلیمائل پاؤڈر آدھا چائے کا چمچہ صندل پاؤڈر ، شہد اور دودھ ملا کر پیسٹ تیار کر لیں ۔ اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں اور کچھ دیر بعد گرم پانی سے چہرہ دھو لے ۔ وقت وقت پر فیشیل کروائیں ۔