نئی دہلی (بھاشا) سرمایہ بازار کی نگرانی اور اس کے لئے ضابطہ وضع کرنے والی تنظیم سیبی کو پہلے سے زیادہ اختارات دینے والا ترمیم شدہ قانون کیلئے حکومت نے اعلانیہ جاری کردیا ہے۔ غیر قانونی طریقہ سے رقم اکٹھاکرنے اوردیگر طریقوں سے دھوکہ دہی کے معاملے میں کارروائی کیلئے سیبی کو اضافی اختارات دیئے گئے ہیں۔ نئے قانون کے تحت سیبی کو اثاثے قرق کرنے،ادائیگیاں نہ کرنے والوں کی گرفتاری اور متعلقہ افراد کے
سبھی کارڈ ڈاٹا ریکارڈ حاصل کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔ اس ماہ پارلیمنٹ کے ذیعہ پاس کئے گئے ترمیم شدہ ایکٹ میں سرمایہ بازار سے مربوط تمام قانونوں ترمیم کی گئی اس کے تحت خصوصی سیبی عدالت کی تشکیل میں بھی مدد ملے گی جس کے تحت دھوکہ دہی کے مشتبہ معاملات اور ضبطی کے عمل کیلئے بھی منظوری دی جاسکے گی۔
نئے ایکٹ میں ۵۷ ذیلی دفعات ہیں جس کے تحت سیبی ایکٹ کے مختلف سیکشنوں اور دو دیگر متعلقہ قانون میں ترمیم کی گئی ہے۔ ترمیم شدہ ایکٹ گذشتہ ۶؍اگست کو لوک سبھا میں اور ۱۲؍اگست کو راجیہ سبھا میں پاس ہوگیا تھا۔ سیبی کو زیادہ اختیارات دینے کے لئے سب سے پہلے جولائی ۲۰۱۳ میں پہلی بار آرڈیننس جاری کیا گیا تھا۔ اس کے بعد گذشتہ سال ستمبر میں اسے دوبارہ جاری کیا گیا اور پھر جنوری میں تیسری بار اسے جاری کیا گیا کیوں کہ اس وقت پارلیمنٹ میں سیبی کو مستقل طور پر مزید طاقت ور بنانے کے لئے کوئی ایکٹ پاس نہیں کیا جاسکاتھا۔ تیسرے آرڈیننس کی مدت گذشتہ ماہ ختم ہوگئی تھی۔ جس سے سیبی کی اضافی قوتوں کا خاتمہ ہوگیا تھا۔اس دوران آرڈیننس جاری رہنے کی مدت میں تقریباً ۱۵۰۰معاملات کی جانچ ہورہی تھی۔ مذکورہ آرڈیننس مغربی بنگال میں شاردہ گھوٹالہ جیسے ملک بھر کے دیگر دھوکہ دہی والی سرمایہ کاری اسکیموں کے مدنظر لایا گیا تھا جس کے ذریعہ لاکھوں چھوٹے سرمایہ کاروں کے ساتھ ٹھگی کی جاری تھی۔