ممبئی: بالی ووڈ کی اداکارہ کرینہ کپور نے اپنے شوہر سیف علی خان کو ملنے والے پدما شری ایوارڈ کے حکومت کی طرف سے واپس لیے جانے کی افواہ کو ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام کی طرف سے ایک لیٹر موصول ہوا ہے جس میں یہ درج ہے کہ بھارت سرکار سیف علی خان سے یہ ایوارڈ واپس نہیں لے رہی۔ایک تقریب میں کرینہ کپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت پہلے ہی ایک لیٹر جاری کرچکی ہے جس میں لکھا ہے کہ وہ پدما شری واپس نہیں لے رہی‘‘۔ بھارت کا چوتھا سب سے اعلیٰ سول ایوارڈ سیف علی خان کو اداکاری کے شعبے میں بہترین کارکردگی پر 20
10ء کو نوازا گیا تھا‘ لیکن اب یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ حکومت سیف علی خان سے یہ ایوارڈ واپس لے رہی ہے کیونکہ انھوں نے فروری 2012ء میں ممبئی کے ایک ہوٹل کولابا میں ایک جنوبی افریقن این آر آئی بزنس مین پر حملہ کیا تھا اور اس کے ناک کو زخمی کیا تھا اور ممبئی کورٹ میں کیس چل رہا تھا۔اس تناظر میں کرینہ نے کہا کہ ’’اب یہ لیٹر منظر عام پر آگیا ہے اور میڈیا اسے حاصل کرسکتا ہے‘ یہ خط سیف علی خان کو 3 سے 4 سال قبل ملا تھا اور جب کہ اس کیس کا فیصلہ ابھی تک نہیں آیا‘ وہ سیف کے پدما شری ایوارڈ کو منسوخ نہیں کر رہے‘‘۔سیف علی خان سے پسند کی شادی کرنے والی بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے شوہر چھوٹے نواب کے ساتھ کام کرکے خوشی نہیں ہوتی اور نہ ہی ان کے ساتھ کام کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔ایک انٹرویو کے دوران سیف علی خان کے ساتھ بنائی جانے والی فلموں کی ناکامی کے سوال پر کرینہ کپور نے سارا کا سارا ملبہ فلم کی کہانی پر ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوتی تو اس کی اصل وجہ اسکرپٹ کا کمزور ہونا ہے اور اس میں اداکارہ کچھ نہیں کرسکتے۔ اگر فلم کا اسکرپٹ اور کہانی اچھی ہوگی تو فلم کے کرداروں میں بھی جان ہوگی۔ ایک ساتھ اسکرین پر نظر نہ آنے کے سوال پر کرینہ کپور نے جواب دیا کہ سیف علی خان سے کام کرنا ترجیحات میں شامل نہیں اور نہ ہی ان کے ساتھ کام کرکے خوشی ہوتی ہے۔واضح رہے کہ 2012 میں ایک دوسرے سے پسند کی شادی کرنے والے کرینہ اور چھوٹے نواب نے 3 فلموں ایجنٹ ونود، ٹشن اور قربان میں ایک ساتھ کام کیا لیکن کوئی ایک فلم بھی باکس آفس پر کامیاب نہ ہوسکی۔